یمن : تیل کے ذخائر پر قبضے کی لڑائی میں 26 ہلاک

Yemen War

Yemen War

صنعا (جیوڈیسک) یمن کے دارالحکومت صنعا کے مشرق میں واقع تیل کے ذخائر والے علاقے پر کنٹرول کے لیے حکومت نواز فوجیوں اور حوثی باغیوں کے درمیان خونریز لڑائی میں 26 جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

یمن کے ایک عسکری ذریعے نے بتایا ہے کہ حکومت نواز فورسز نے سوموار کے روز صوبہ مآرب میں واقع علاقے صرواح کا کنٹرول واپس لینے کے لیے حوثی باغیوں کے خلاف ایک فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔دارالحکومت صنعا کے نزدیک واقع صوبے مآرب میں یہی ایک علاقہ باغیوں کے زیر قبضہ رہ گیا ہے۔حوثی باغیوں نے ستمبر 2014ء سے صنعا پر قبضہ کر رکھا ہے۔

اس عسکری ذریعے نے مزید بتایا ہے کہ جھڑپوں اور سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کے فضائی حملوں میں 16 حوثی باغی ہلاک اور دسیوں زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ان کے ساتھ جھڑپوں میں حکومت نواز 10 فوجی مارے گئے ہیں اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔

صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز نے صرواح کے نزدیک واقع پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔اگر ان فورسز کا مآرب پر مکمل کنٹرول ہوجاتا ہے تو وہ مشرق سے صنعا کی جانب پیش قدمی کرسکتی ہیں۔

درایں اثناء متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام نے اطلاع دی ہے کہ مآرب میں حوثی باغیوں اور ان کے اتحادیوں کے ساتھ جاری لڑائی میں ایک اماراتی فوجی کام آگیا ہے۔