نوجوان جدید علوم حاصل کریں اور اسلام کیخلاف سازشوں کا مقابلہ کریں، مفتی محمد نعیم

 Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ نوجوان علماء کرام جدید علوم میں بھی مہارت حاصل کریں، جدید فتنوں کے ذریعے نسل نو کو تباہ کیا جا رہا ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے نسل نو دین سے دور کرنے کی بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے۔

معاشرے کی تباہی کی ذمہ دار اگر اسلام دشمن قوتوں کی ریشہ دوانیاں ہیں تو علماء کرام اور دیندار طبقے کی غفلت بھی شامل ہے ، علماء کرام اور طلبہ کو اپنے کردار پر سوچنا ہوگا اور قول وفعل کے تضادات کو ختم کرنا ہوگا، نوجوان علماء کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے موجودہ دور کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے ملک وقوم باالخصوص نسل نو کو دین کی حقیقی شکل کی طرف رہنمائی کریں۔

ان خیالات کا اظہار جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے جمعرات کو غیر وفاقی طلبہ کے امتحان کے اختتام کے موقع پر مدارس دینیہ طلبہ کرام کے نام اپنے پیغام میں کیا، انہوں نے کہاکہ مسلم دنیا کی حالت زارد یکھتے ہوئے ہر محب وطن اور دین سے محبت کرنے والا یہ سوچتاہے کہ اسلام دشمن قوتیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہوچکی ہیں، عرب وعجم کے مسلم ممالک میں زبردستی جنگ کو مسلط کردیا گیا اور مسلم ممالک میں مسلمانوں کو آپس کے جھگڑوں میں الجھائے رکھا ہے تو دوسری جانب پوری امت مسلمہ کو نظریاتی وجغرافیائی محاذوں پرکچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نوجوان علماء کرام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فراغت کے بعد جس شعبے میں بھی جائیں وہاں دین کی تبلیغ واشاعت کا کام سرانجام دیں جدید اذہان میں موجود مغربی غبار کو دور کرنے کیلئے جدید علوم میں مہارت حاصل کریں ، انہوں نے کہاکہ فحاشی ، وعریانی اور عیاشی کا سستا سامان مہیاکرکے مسلم نسل نو کو دین سے دور کرنے کی کوشش کی گئی اور اہل دین اور علماء کرام ،اہل مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈے کرکے انھیں انتہاپسند اور بنیاد پرست کہہ کربدنام کرنے کی کوشش کی تاکہ نسل نوان کی رہنمائی سے راہ راست پرنہ آسکے ، انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں آئے روز واقعات و حادثات پیش آرہے ہیں۔

اپنے اپنے سرکل میں دین کو عام کرکے معاشرے میں پھیلتی برائیوں اور بیماریوں کا سدباب کیاجاسکتاہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں نوجوان علماء کرام پربھی اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جن سے عہدہ برآہونے کیلئے نوجوان علماء کرام کوعلوم دینیہ کے ساتھ ساتھ جدید علوم میں مہارت کے حصول کو یقینی بنانا ہو گا۔