افغانستان: دو سرکاری عہدے دار اور چار شورش پسند ہلاک

afganistan

afganistan

افغان حکام نے کہاہے کہ ملک کے جنوبی حصے میں مسلح افراد نے دو الگ الگ واقعات میں دو مقامی سرکاری عہدے داروں کو ہلاک کردیا ہے۔حکام کا کہناہے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار دو قاتلوں نے صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے ایک سرکاری وکیل کو اتوار کے روز اس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا جب وہ اپنے دفتر جارہے تھے۔افغان سیکیورٹی فورسز جائے واردار ت سے فرار ہونے والے مسلح افراد کو تلاش کررہی ہیں۔ایک اور واقعہ میں قریبی صوبہ قندھار میں  ایک مسلح شخص نے محکمہ زراعت کے ایک عہدے دار کو ہلاک کردیا۔کسی نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ، لیکن حالیہ کچھ عرصے میں طالبان عسکریت پسند افغان سرکاری عہدے داروں پر امریکی قیادت کی نیٹو فورسز سے تعاون کا  الزام لگاتے ہوئے قتل کررہے ہیں ۔نیٹو کا کہناہے کہ افغان اور اتحادی فورسز نے ہفتے کے روز  صوبہ وردک میں ایک فوجی کارروائی کے دوران چار شورش پسندوں کو اور مشرقی صوبے پکتیا میں مزید دو کو ہلاک کردیا۔اتحادی افواج نے یہ بھی کہاہے کہ ہفتے کے روز مشرقی صوبے ننگرہار کے  جلال آباد شہر میں معمول کی پرواز پر جانے والا ایک ڈرون طیارہ گرکر تباہ ہوگیا ،اس حادثے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا۔جب کہ عینی شاہدین کا کہناہے کہ جہاز گرنے سے دو گھروں کو نقصان پہنچا۔طالبان نے بغیر پائلٹ کے ڈوران کو مار گرانے کا دعوی کیا ہے لیکن نیٹو کا کہناہے کہ طیارہ فنی خرابی کے باعث گرا ہے۔