اور ہم دونوں ہار گئے ہیں

hum haar gaye

hum haar gaye

اس نے پوچھا ربط بہم کی کوئی صورت
میں نے کہا، تم فون بھی کر سکتے ہو مجھ کو
لکھنا چاہو تو خط لکھ لو
وقت اگر مل جائے تو، مل لینا آ کر
بولا، چھٹی لینا بھی ہے
جوئے شیر کو لانے جیسا
لاکھوں اور بکھیڑے ہر پل، جان سے لپٹے
سوچ رہا ہوں، پنڈی میں ہی آن بسوں میں
یوں ہر روز ملوں گا تم سے
لیکن ”نوکری” اک مسئلہ ہے
دیکھا تم نے
جیت گئے آخر جیون کے گورکھ دھندے
اور ہم دونوں ہار گئے ہیں

فاخرہ بتول