اِن عقیدوں کے ، نصب کے، نام کے

Allah

Allah

اِن عقیدوں کے ، نصب کے، نام کے
” ختم ہوں جھگڑے یہ صبح و شام کے ”

یہ ملوکیت، یہ سب دہشت گردی
اور سب تلے اسلام کے

بے اثر ہیں اُن پہ سب اسم و سحر
وہ جو عاشق ہیں تمہارے نام کے

کیا تماشہ ہے، سرِ آغاز ہی
منتظر بیٹھے ہیں سب انجام کے

زندگی بھر بس تگ و دو ہی رہی
کاش! دن آ جائیں اب آرام کے

کون ہے جو سچ کو اپنائے عدیل
کوئی تو اُٹھے جگر کو تھام کے
عدیل زیدی