تجھے بھلا کے جیوں ایسی بددعا بھی نہ دے

do not forget

do not forget

تجھے بھلا کے جیوں ایسی بددعا بھی نہ دے
خدا مجھے یہ تحمل یہ حوصلہ بھی نہ دے

مرے بیان صفائی کے درمیاں مت بول
سنے بغیر مجھے اپنا فیصلہ بھی نہ دے

یہ عمر میں نے ترے نام بے طلب لکھ دی
بھلے سے دامن دل میں کہیں جگہ بھی نہ دے

یہ دن بھی آئیں گے ایسا کبھی نہ سوچا تھا
وہ مجھ کو دیکھ بھی لے اور مسکرا بھی نہ دے

یہ رنجشیں تو محبت کے پھول ہیں ساجد
تعلقات کو اس بات پر گنوا بھی نہ دے

اعتبار ساجد