تھوڑی سی اس طرف بھی نظر ہونی چاہئے

night sky

night sky

تھوڑی سی اس طرف بھی نظر ہونی چاہئے
یہ زندگی تو مجھ سے بسر ہونی چاہئے

آئے ہیں لگ رات کی دہلیز پھاند کر
ان کے لیے نوید سحر ہونی چاہئے

اس درجہ پارسائی سے گھٹنے لگا ہے دم
میں ہوں بشر، خطائے بشر ہونی چاہئے

وہ جانتا نہیں تو نہیں بتانا فضول ہے
اس کو میرے غموں کی خبر ہونی چاہئے
عطاء الحق قاسمی