خراب انجن پرائیوٹ کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ

railway

railway

پاکستان ریلوے کو بحران سے نکالنے کے لیے سو خراب انجن پرائیوٹ کمپنیوں کو دیے جائیں گے ابتدائی طور پر بیس انجن این ایل سی کو دینے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔ پاکستان ریلوے نے موجودہ بحران کے خاتمے کے لیے ریلوے مرحلہ وار نجکاری پر عمل درآمد شروع کردیا ہے مال بردار گاڑیوں کو چلانے کے لیے سو خراب انجنوں کو پرائیوٹ کمپنیوں کو دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے منصوبے کے تحت کرائے پر دئیے گئے انجنوں کی مرمت کے لیے وہی پرائیوٹ کمپنی سرمایہ فراہم کرئے گئی جسے یہ انجن کرائے پر دیئے گئے ۔
ابتدائی مرحلے میں بیس اانجن این ایل سی کو دینے جارہے ہیں جبکہ دیگر دلچسپی لینے والی کمپنوں میں شیل ، دبئی پوٹ ، پاکستان اسٹیٹ آئل اور دادخیل گروپ شامل ہیں محکمہ ریلوے کا ماننا ہے کہ منصوبے سے نہ صرف ریلوے کے خراب انجن کار آمد ہوجائیں گئے بلکہ پاکستان ریلوے کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا دوسری طرف ماہر معاشیات قیصر بنگالی کا کہنا ہے کہ ریلوے کی جزوی طور پر نجکاری کے بجائے پورئے نظام کو بہتر بنانے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے ریلوے کے نظام کی بگڑتی ہوئی صوتحال اور حکام کی بے بسی دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ بحران حکومت کے لیے گلے ایسی ہڈی بن گیا ہے۔