دوسروں کو ہماری سزائیں نہ دے

moonlight night

moonlight night

دوسروں کو ہماری سزائیں نہ دے
چاندنی رات کو بددعائیں نہ دے

پھول سے عاشقی کا ہنر سیکھ لے
تتلیاں خود رُکیں گی صدائیں نہ دے

سب گناہوں کا اقرار کرنے لگیں
اس قدر خوبصورت سزائیں نہ دے

میں درختوں کی صف کا بھکاری نہیں
بے وفا موسموں کی قبائیں نہ دے

موتیوں کو چھپا سپیوں کی طرح
بے وفائوں کو اپنی وفائیں نہ دے

میں بکھر جائوں گا آنسوئوں کی طرح
اس قدر پیار سے بددعائیں نہ دے

بشیر بدر