سیاسی دوکانداریاں

Rohail Akbar

Rohail Akbar

جیسے ہی الیکشن قریب آرہے ہیں ویسے ہی سیاستدانوں نے بھی اپنی دوکانداریاں چمکانا شروع کردی ہیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازیوں اور الزامات کا سلسلہ تیز ہورہا ہے اور بیٹھے سب سیانے دیکھ رہیکھ رہے ہیں کہ کہ انکے نمک خوار کتنا بول رہے ہیں مگر ہمیں سب سے پہلے حضرت عیسی علیہ السلام کا ایک قول بھی ذہن میں رکھنا چاہیے جہاں انہوں نے ایک جگہ فرمایا کہ میں مردے کو زندہ کرنے سے عاجز نہیں ہوا بلکہ احمق کی اصلاح کرنے سے عاجز آگیا ہوں کچھ ایسا ہی حال پاکستان میں ہے کہ یہاں سب پیسے کمانے کے چکر میں خود بھی احمق بنے ہوئے ہیں اور عوام کو احمق بنا یا ہوا ہے اس لیے ان سب کی اصلاح کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سب اپنے رٹے رٹائے سب دھرا رہے ہیں ہر طرف چور چور کا اک شور برپا ہے۔

اسی شور کو سنتے ہوئے وزیر اعظم سے بھی نہ رہا گیا اور زرعی بنک کی ایک تقریب میں انک کے منہ سے بھی یہ نکل ہی گیا کہ یہاں سب ایک دوسرے پر چور کا الزام لگا رہے ہیں اگر الزام لگ رہا ہے تو اس میں ڈر کیسا یہ تو سب کو نظر بھی آرہا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے والے اب اربوں پتی کیسے بن گئے ان سب چوروں کے الزامات پڑھ کر ایک بات تو طے شدہ ہے کہ انکی چوریاں تو منظر عام پر آرہی ہیں گذشتہ روز پنجاب اسمبلی میںاپوزیشن لیڈر اجہ ریاض احمد نے بھی کچھ شرفاء پر الزامات عائد کیے ہیں جن کے مطابق پنجاب حکومت نے سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ خواجہ محمد شریف کے صاحبزادے کو ایل ڈی اے کے کیسوں کے لئے وکیل رکھا ہے لیکن انہیں بغیر ایک کیس لڑے 32لاکھ روپے پیشگی ادا کر دئیے گئے ہیں۔

جبکہ اسی طرح سپریم کورٹ کے سابق جسٹس خلیل الرحمن رمد ے کے صاحبزادے کو بھی دو کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے اسی طرح لاہور میں صفائی کے نظام پر سالانہ دو ارب روپے خرچ ہوتے تھے لیکن اب لاہور کی صفائی کا ٹھیکہ ترکی کی ایک پرائیویٹ کمپنی کو پانچ ارب زائد پر دیدیا گیا ہے جس میں چالیس فیصد کمیشن لی گئی ہے اور بس سروس منصوبہ 32ارب سے 70ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اور اس میں سے بیس سے پچیس فیصد کمیشن لیا گیا ہے ۔ پنجاب کے تمام ہسپتالوں ، سکولوں اور اضلاع کے فنڈز رو ک کر اس منصوبے کو مکمل کیا جارہا ہے سپورٹس میلے کو سجانے کے لئے پانچ ارب روپے خرچ کئے گئے جس میں سے دو ارب روپے وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، ڈپٹی سپیکر رانا مشہود احمد خان او رحمزہ شہباز شریف نے حصہ لیا یہ تو تھے۔

راجہ ریاض کے الزامات مگر ان سے ہٹ کر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پنجاب میں اس وقت کمیشن مافیا چھایا ہوا ہے اور پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے ایک ٹھیکے دار میاں وسیم ظہور نے بھی اس بات کا برملا اعتراف کیا ہے کہ پنجاب سمیت مرکز کے جتنے بھی ترقیاتی کام مختلف اضلاع میں ٹھیکے داروں کو دیے جاتے ہیں وہ بغیر کمیشن کے نہیں ملتے اور جو ٹھیکے دار کمیشن نہیں دیتا وہ بغیر کام کے بھوکا مرجاتا ہے اس لیے کام لینے کیلیے کمیشن ضروری ہے اور اس بات کا ہر سطح پر علم بھی ہے مگر پھر بھی کوئی کاروائی نہیں ہوتی کیونکہ ہر جگہ حصہ پہنچ رہا ہے یہاںتک کہ انٹی کرپشن اور ایف آئی اے میں بھی باقاعدہ کرپٹ مافیا بیٹھا ہوا ہے جو ان سب ٹھیکے دینے والوں کی سرپرستی کرتا ہے۔

Nawaz Sharif Imran Khan

Nawaz Sharif Imran Khan

سیاست کے اس گھناونے کام میں جہاں کمیشن اور رشوت جائز بن جائے وہاں سیاستدان اور افسران بھی احمق بن جاتے ہیں جن کو پیسے کی چمک اندھا کردیتی ہیں انہی کی سزا پورے ملک کے عوام کو ملتی ہے اور کے ذمہ دار وہ سب ا یم این اے اور ایم پی بھی ہیں جو کمیشن اور رشوت کے چکر میں اپنا ایمان بیچتے ہیں ان سب باتوں کے ساتھ ساتھ گذشتہ روز دینی جماعتیں بھی آپس میں دست وگریبان نظر آئی متحدہ دینی محاذ کے کنوینرمولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ ایم ڈی ایم سے خود ایم ایم اے کی قیادت پریشان ہے، وقت بتائے گا کس اتحاد کی حیثیت ہے،سید منور حسن سے مایوس نہیں ہیں، فضل الرحمن دینی قوتوں کا اتحاد چاہتے ہی نہیں، ایم ایم اے اب مستردہ مجلس عمل بن چکی، مشرف سے ہاری جماعت سے اتحاد نہیں کرینگے، نوازشریف، عمران خان،ڈاکٹر قدیر اور صاحبزادہ ابوالخیر زبیر سمیت تمام نظریاتی و امریکی مخالف جماعتوں سے رابطے کرینگے،17 جنوری کو پارٹی منشور کا اعلان کرینگے، نیٹو سپلائی کیخلاف 16دسمبرکو لاہور سے واہگہ بارڈر تک مارچ کرینگے، 27 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی ہے-

تحریر : روھیل اکبر