شام میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون جاری فائرنگ 24 ہلاک

Syria

Syria

شام کے کئی شہروں میں مظاہرین کے خلاف پولیس اور سکیورٹی فورسز کا کریک ڈاون جاری ہے جبکہ فائرنگ سے 24 افراد ہلاک ہو گئے۔ ریڈکراس کے چیف کا کہنا ہے کہ حکومت مخالف مظاہروں میں گذشتہ پانچ مہینوں سے زیادہ شدت آ گئی ہے۔ شام میں بڑھتی ہوئی قتل و غارت گری پر سربراہ عرب لیگ نبیل العرابی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شام میں فسادات پر قابو پانے اور قیام امن میں مدد کیلئے دورہ کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے جبکہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے متنبہ کیا ہے کہ لیبیا طرز پر شام میں تبدیلی کی کوششوں کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔ روس نے شام کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کی بھی مخالفت کر دی ہے۔ ادھر یورپی یونین نے شام میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاوون رکوانے کیلئے بشارالاسد حکومت پر دباوو کا سلسلہ برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے مزید پابندیاں عائدکرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اتوار کو فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق پولینڈ کے شہر زوپوٹ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر بڑی یورپی طاقتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شام میں تشدد کے خاتمے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ یورپی یونین کی سربراہ برائے خارجہ امور کیتھرین ایشٹن سے جب یہ پوچھا گیا کہ یورپی وزرادو روزہ اجلاس کے بعد شام پر مزید پابندیوں پر متفق ہوئے یا نہیں تو انہوں نے کہا کہ ہم دباوو بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور ایسا کرنے کے طریقوں پر غور کریں گے۔