طالبان کا بزدلانہ حملہ: برطانیہ اور نیٹو کی شدید مذمت

attack

attack

برطانیہ اور نیٹو نے طالبان کی جانب سے اتوار کے روز دارالحکومت کابل میں سفارت خانوں اور افغان پارلیمان پر کیے گئے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگجوں کے خلاف مثر کارکردگی، اِس بات کا ثبوت ہے کہ افغان فوج بین الاقوامی برادری کی انتھک کوششوں سے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے قابل ہو چکی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان جنگجوں کے بزدلانہ حملوں کا جس بہادری سے افغان فوج نے مقابلہ کیا وہ قابلِ ستائش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان افواج نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ولیم ہیگ نے کہا کہ برطانوی حکومت ماضی کی طرح افغان حکومت و عوام کے ساتھ مل کر افغانستان میں پائیدار امن کی کوششوں کو نقصان نہیں پہنچنے دے گی۔

نیٹو کے سکریٹری جنرل آندرے فوگ راسموسن نے بھی طالبان کی جانب سے کابل میں متعدد حملوں کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغان افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔ان کا کہنا تھا کہ اِس قسم کے واقعات کے باوجود نیٹو افغانستان میں قیامِ امن اور 2014 کے آخر میں سکیورٹی کی ذمہ داری افغان افواج کو سونپنے جیسے مقاصد میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔آئندہ ماہ شکاگو میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے مزید فیصلے کیے جائیں گے۔