قائد اعظم پر ڈرون حملہ !!!

Quaid E Azam

Quaid E Azam

قائد اعظم محمد علی جناح کی شخصیت پاکستان کے بابائے قوم کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان پر بہتان طرازی یا کیچڑ اچھالنے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جا سکتی ہے وہ چاہے امریکہ کا گود لیا ہو برطانیہ کا یا کینیڈا کا قائد اعظم پر ڈرون حملہ کرنے والے اس ملک میں کبھی بھی سیاست کے میدان میں سُرخ رو نہیں ہوے ہیں۔ میرا قائد اور پوری پاکستانی قوم کا قائد سچا قائد ، محمد علی جناح ہے۔ جو عشقِ مصطفےٰ مین بھی کسی خود ساختہ ڈاکٹر اور خود ساختہ شیخ الاسلام ، جس کو چار حروف لکھنے کی بھی تمیز نہ ہوسے پیچھے نہیں ہے۔وہ تو پاکستان بننے کے بعد کسی مغربی آقا کا غلام تھا اور نہ ا س پادری جیسے لوگوں کی طرح جھوٹا اور مکار تھا۔ میرے قائد کی شخصیت آئنے کی طرح شفاف تھی۔ تم میں کوئی ایک بھی اُس جیسا ہے ، شیخ الکینیڈا صاحب میرے قائد کے پاکستان کو مغرب کے اشاروں پرپتھر کے دور میں لے جانے کی کوشش مت کرو کہ تاریخ ایسے لوگوں کو اچھے ناموں سے یاد نہیں کیا کرتی ہے ،آپ کے معجزات اور خوابوں سے پاکستان کا ہر پڑھا لکھا شخص وقف ہے۔

آپ نے تو پندرہ سال امام ابو حریرہ سے تعلیم حاصل کی ہے۔آپ کو شائد علم نہیں ہے پاکستان میں اِلُزژن اور ہیلوسی نیشن کا کا میاب علاج کرنے والے ماہرینِ نفسیات موجود ہیں۔ مغرب کا پیسہ کب کام آئے گا علاج پر لگا لیجئے۔ اللہ شفع دینے والا ہے۔ اب آتے ہیں کراچی کے الطاف بھائی کی طرف۔ بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا کے مصداق اس مرتبہ بھائی کے ڈرون حملہ خطاب کی اچھی بات یہ تھی کہ ماضی کی طرح زیادہ عرقِ گلابکا استعمال کر نے سے شائد بعض سمجھداروں نے منع کر دیا تھا۔ تقریر میںپہلے جیسے گھن گرج اور تندی کم ہی دیکھنے میں آئی کہ بار بار عدالتون سے معافی کی در خواست گذارنی بھی کوئی اچھی چیز تو نہیں ہے۔کراچی کے بچوں سے تعلیم کا زیور اُتر جانے کے بعد تاریخ پر اتنے ٹف سوال تو آپ کے متوالے بھی حل کرنے سے قاصر ہونگے۔

رہی قائد اعظم کی دہری شہریت کی بات۔ تو جدید تاریخ کا استاد اس بات سے بھی نابلد ہے کہ جب میرے قائد نے پاسپورٹ بنوایا تھا تو اُس وقت پاکستان دنیا کے کسی نقشے پر موجود ہی نہ تھا ، جو پاکستان کا پاسپورٹ میرے قائد کے ہاتھ میں ہوتا دوسری بات ملکہ برطانیہ کی وفاداری ، تو مجھے کوئی یہ بتا دے کہ جب کوئی نو آبادیاتی انداز کی آزادی لے گا جس کے پاس نہ اپنا آئین ہو نہ اپنی زمین ہو اور نہ ہی قوت ہو تو کیا وہ کسی اور کی وفاداری کے حلف کے ذریعے اُس سامراجی قوت سے چھٹکارا پا لے گا ، جبکہ پاکستان کو تو برطانیہ نے آزادی ہی حکومتِ برطانیہ کیمرتب کردہ قانون ہند 1947 کے تحت دی گئی تھی۔ میرے محترم نہایت ادب سے عرض ہے کہ گاندھی جیسے شاطر نے تو میرے قائد اعظم کو پاکستان کے بدلے ہندوستان کا اقتدارتا حیات تک دینے کی پیشکش کر دی تھی(جو اگر کسی اور کو ہو جاتی تو آپے سے باہر ہوجاتا) مگر اُس پیشکش کو بھی میرے قائد نے جوتے کی نوک پر مار دیا تھا۔

Lord Mountbatten

Lord Mountbatten

برطانیہ سے میرے قائد کی نفرت کا یہ حال تھا کہ حالات کی مجبوری کے باوجود میرے قائد نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن جیسے کسی انگریز کو اس بات کی اجازت نہ دی کہ وہ پاکستان کا گورنر جنرل بنے ،جس طرح ہندوستان مائونٹ بیٹن کو ہندوستان کا گورنر جنرل بنا لیا تھا ، اور نہ ہی میرے قائد نے کبھی قیامِ پاکستان کے بعد ہندوستان کے سابقہ انگریز حکمرانوں کی سر زمین کی یاترا کی۔ جیسی کہ آج کے سیاست کے کھلاڑی کرتے رہتے ہیں اور ان کی وفادریوں کا بھی حلف لینے کے بعد پاکستان کے حقیقی وفادار ہونے پر مصر رہتے ہیں۔دراصل الطاف بھائی کا ڈرون حملہ تو شیخ الکینیڈا ، طاہر الپادری کے لونگ مارچ کے حوالے سے کیا جانا تھا۔ جو نہ سمجھی میں میرے قائد پر کر دیا گیا۔ ایک دیہاتی مثال ہے” سسرجی آپ کی پگڑی میں اپنا فضلہ ڈالونگی (سسر جوابا)بہو اپنا فضلہ تو تو وہیں ڈالے گی جو فضلہ ڈالنے کی جگہ ہے مگر منوں سے اترے گی”ََ یہ سیاسی رہنمائوں کا کام نہیں ہے کہ وہ اپنے ووٹروں کے منوں سے اُتر جائیں۔

اللہ نے سب ہی کو تو عقلِ سلیم سے نوازا ہے کوئی اس سے کام لے لیتے ہیں اور کوئی بھول جاتے ہیں۔ جو بھول جاتے ہیں انہیں کئی تعاویلیں بعد میں پیش کرتے کرتے تھک جاتے ہیں۔ امریکہ نے کئی ریمنڈ ڈیوس سنبھال کر رکھے ہوے ہیں۔ ایک ریمنڈ ڈیوس جو امریکہ سے ڈرون بن کے چلا تھا ۔پاکستان آنے کے بعد فنی خرابی کا شکار دکھائی دیتا ہے۔اس نے دو ماہ پہلے ہونے والی ملاقاتوں کو کیون خفیہ رکھا ہوا ہے اس کا وہ ہی جواب دے سکتے ہیں۔شیخ الکینیڈا صاحب! پاکستان یا پاکستان کے نظام کو تباہ کرنے والوں کا شائد انجام تم نے نہیں دیکھا ہے !!!جو اس دنیا سے رخصت بھی ہوے تو بے نام و نشان ہو کر….!!!ملا جی پاکستان میں سامراجی نظام لانے کی کوشش مت کرو۔ہمیں پتہ ہے تمہاری ڈوریاں وہ ہی ہلا رہے ہیں جواین آراو ، کا تحفہ دیکر اپنی عیاشیوں کے خوب مزے لیتے رہے ہیں۔ وہ تو ڈنڈا برداروں کو بھی گہری نیند سے بیدار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جن کے کارندے ایک جانب ملک میں قتل و غارت گری میں لگے ہوے ہیں۔ دوسری جانب اپنے حمائتی ہندوستان کا شہہ دے رہے ہیں چڑھ جا بیٹا پاکستان پر امریکہ بھلی کرے گا۔ ہمارے اندرونی دشمن اور بیرونی دشمن دونوں ہمیں تباہی کے گڑھے تک پہنچانے میں دن رات لگے ہوے ہیں۔

Tahir Ul Qadri

Tahir Ul Qadri

گذشتہ چند سالوں سے پورا سندھ اور خاص طور پر کراچی جدید ہتھیار بندوں کی سر گرمیوں سے نڈھال ہو کر خون کے آنسوں رو رہا ہے۔ پادری صاحب کو ان لاشوں کی کبھی فکر کیوں نہی ہوئی جو سیاست اور لسانیت کے نام پر روزانہ کراچی میں خاص طور پر گرائی جا رہی ہیں ، کیا پاکستان میں گذشتہ دس سالوں سے سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے ، اگر اس کا جواب نفی میں ہے تو خود ساختہ شیخ ا لاسلام بتائیں وہ کس چیز کے نشے میں دھت تھے کہ انہیں اس تباہ حال قوم کی بربادی کی خبر تک نہ ہوئی موٹی آواز اور چرب زبانی سے قوموں کی تقدیریں نہیں بدلی جاتی ہیں۔ان کے فتوے اٹھا کر دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کسی عیسائی مبلغ کے فتوے ہیں ۔ ایسے لوگ اللہ اور رسول کے نام کو استعمال کر کے لوگوں کو گمراہ نہیں کر سکتے۔ ان کے دوست اور کلاس فیلو اخبارات میں ان کے جھوٹ اور عیاری کی داستانیں سناتے نہیں تھک رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے والد کے ضمن میں جھوٹ بولا کہ وہ بڑے پائے کے حکیم اور اور عالم دیں تھے ۔جبکہ نا تو وہ کوئی علم دین تھے اور نہ ہی حکیم تھے بلکہ ایک چھوٹے سے ہسپتال میں وارڈ بوائے تھے۔ یہ شیخ الکینیڈا جو قرآنی حکم جہاد کا مخالف ہے وہ اسلام اور میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانام استعمال کر کے عیسایت میں تو قبولیت حاصل کر سکتا ہے مگر سچے مسلمانوں کی آنکھ کا تارا نہیں بن سکتا ہے۔اب جبکہ پاکستان میں انتخابات ہوا چاہتے ہیں یہ مشرف کی گود میں لوریاں سننے والے خودساختہ ڈاکٹر اور شیخ الاسلام ملک سے جمہوریت کی بساط پلٹوا کر یہاں جبر کا اقتدار ٹھونسنے کی کوششوں میں لگے ہوے ہیں کہ اسی میں ان جیسے شیخوں کو پھلنے پھولنے کا موقع ملتا ہے۔ شیخ الکینیڈا کے چند بھٹکے ہوے ساتھیوں کے سوائے کوئی ذی شعور پاکستانی ان کے ایجنڈے پر کام کرنے کیلئے آمادہ نہیں ہے۔میں مسلم لیگ کا نہ تو ورکر ہوں اور نہ ہی میرا اس سے کوئی سیاسی تعلق ہے ،میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کی مخالف تمام مقتدرہ جماعتوں نے بمعہ تحریک انصاف ،ملاجی شیخ الکینیڈا کی بھر پور مدد و حمایت کرنے کے وعدے کئے تھے۔

Qadri Bullet Proof Container

Qadri Bullet Proof Container

ان میں سے اکثر نے لونگ مارچ میں شرکت کی حامی بھی بھر لی تھی اور ملا جی ان حمایتی وں کے جھوٹے دلاسوں پر پھولے نہیں سما رہے تھے۔ مگر پھر کیا ہوا اُن تمام حمائتیوں کے غبارے سے ایک ایک کر کے ہوا نکلتی چلی گئی اور اب کینیڈا کے شیخ جی اکیلے ہی اس دشت کی سیاحی کیلئے بُلٹ پروف شیشے کے پیچھے س سفر کرنے کے لئے رہ گئے ہیں۔ ملاجی اب بھی وقت ہے اپنی حرکتوں سے رجوع کر لیں،ورنہ وقت کسی کا ساتھی نہیں ہے۔ کون جانے کس گھڑی وقت کا بدلے مزاج ، آپ فرماتے ہیں کہ کسی کارکن سے پہلے گولیوں کیلئے وہ اپنا سینہ آگے کردیں گے ، یہ تو آپ خو د ساختہ ڈاکٹر اور خود ساختہ شیخ الاسلام کے بم پروف کنٹینر میں لونگ مارچ پر جانے سے بھی اندازہ ہوتا ہے۔ کہ آپکاکنوں کے لئے کس قدر مخلص ہیں ، ملا جی ! کشمیر کو ہنداستان کی سر زمین کہتے ہوے آپ کی زبان جل کیوں نہ گئی ، جہاد کشمیر کو خلاف اسلام کہنے ولا یہ یہود و ہنود کا ایجنٹ کیا پاکستان کی بھلائی کی بات کرے گا ، کشمیر اور کشمیریوں کے خلاف بکواس کرکے یہ شیخ الکینیڈا کس کے ایجندے پر عمل پیرا ہے، جو کذاب بھی ہے میرے ملک کی آزادی کا دشمن بھی ہے۔اسکو نہ تو اس کے اساتذہ اور نہ بریلوی مکتب فکر اون کر رہا ہے۔ یہ چند کم علم اور دیہاتیوں کو بیوقوف بنا کر اپنے آقائون کے ایجنڈے کی تکمیل کر رہا ہے۔یہ شخص اس قابل ہے کہ اس کو منہ پر کالک مل کر جوتوں کا ہار پہنا کر شہر شہر دیہات دیہات گدھے پر بیٹھا کر گھمایا جانا چاہئے۔

اب تو ملا جی طاہر القادری ، آپ کے کلیجے میں ٹھنڈک آجانی چاہئے کہ آپنے میرے قائد اعظم پر ڈرون حملہ تو کرا دیا مگر اس ڈرون حملے کے نتیجے میں آپ کے ہاتھ بھی رسوائیوں کے سوائے کچھ نہیں لگا۔ مگر اگلے دن ایم کیو ایم نے طاہر القادری کے لونگ مارچ سے علیحدگی کا اعلان کر کے حقیقی ڈرون حملہ کر دیا جو بہت ہی عمدہ سیاسی قدم کہا جاسکتا ہے۔ اس ڈرون حملے سے ناصرف ایم کیو ایم کی سیاسی ساکھ کو بچا لیا گیا ہے بلکہ ہر جانب سے اس مستحسن قدم کی وجہ اپنے قد کاٹھ کو بھی اونچا کر لیا ۔اس میں شک نہیں ہے کہ الطاف بھائی سندھ کے بہت بڑے رہنماء ہیں۔ مگر بعض معاملات میں شائد اُن کے مشیر صحیح ٹریک پر جانے سے روک دیتے ہیں جس سے ناصرف ان کا امیج متاثر ہوتا ہے بلکہ ایم کیو ایہم کی سیاسی ساکھ پر بھی سوالات کھڑے ہوجاتے ہیں۔

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید
shabbir4khurshid@gmail.com