مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں

Wet Red Rose

Wet Red Rose

مے خانہ تو ہے ایک مگر جام بہت ہیں
اے جلوئہ جانا ترے نام بہت ہیں

کانٹوں سے زیادہ رہی پھولوں پہ توجہ
شبنم پہ طرف داروں کے الزام بہت ہیں

شہروں کی خصوصی پھبن انعام ہے ان کا
وہ لوگ گلی کوچوں میں جو عام بہت ہیں

مجھ کو نہ عطا کر ابھی آرام کی مہلت
اے گردش ایام مجھے کام بہت ہیں

سید ضمیر جعفری