کالاباغ ڈیم اور بینظیر کی شہادت

Rohail Akbar

Rohail Akbar

آجکل کالا باغ ڈیم ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایک اہم ایشو بنا ہوا ہے اگرقوم متحد ہو کر فیصلہ کرے کالا باغ ڈیم کا مسئلہ حل ہو جائیگا اتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ خراب رہے گا اسمبلیوں کی مدت پوری کرنا اچھی بات ہے مگرملک کے حالات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں پاکستان کرپٹ ترین ملک بن چکا ہے حکومت اور اتحادیوں نے بیڑا غرق کر دیا ہے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیںکوئی غیر ملکی فلائٹ پاکستان آنے کو تیار نہیں آج ملک تباہی کے دہانے پر ہے خیبر پختونخواہ ،کراچی اور بلوچستان میں بے گناہ لوگوں کی لاشیں گر رہی ہیں خودکش حملے اور گولیاں برس رہی ہیں غریبوں کے بچے مارے جا رہے ہیں جبکہ عالمی سروے میں ایسی رپورٹیں آ رہی ہیں کہ پاکستان کو دنیا کا ساتواں کرپٹ ترین اور خطرناک ملک قرار دیا جارہا ہے دنیا میں ہمارا کوئی دوست نہیں کوئی پاکستان آنا گوارا نہیں کرتا غیر ملکی حکومتیں بھی اپنے شہریوں کو تنبیہہ کرتی ہیں کہ پاکستان سوچ سمجھ کر جانا باہر کی فلائٹس نے بھی پاکستان آنا ترک کر دیا ہے زر مبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں اقتدار میں ہر آنے والے نے نئے گل کھلائے ہیںاور ذاتی جاگیر سمجھ کر ملک کو لوٹا صبح سے رات تک لوڈشیڈنگ سے کارخانے بند جبکہ گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے بل آتے ہیں مگر بجلی اور گیس نہیں ہوتی،معیشت تباہ کرکے رکھ دی گئی ہے آج اسمبلیاں اپنی مدت پوری کر رہی ہیں مگر جو حکومت اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے ہی مجرموں کو پکڑنے میں ناکام رہے اس سے خیر اور بھلائی کی کیا امید رکھی جاسکتی کراچی ،کوئٹہ ،پشاور اور لاہور سمیت ملک بھر کے حالات دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ سب بیٹھے تماشادیکھ رہے ہیں کہیں آگ لگی ہوئی ہے تو کہیں ہڑتالوں نے عوام کی جان لے رکھی ہے ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بینظیربھٹو کی شہادت کی5ویں برسی قریب آگئی، 27دسمبر2007 کوسابق وزیراعظم کولیاقت باغ میں شہید کردیا گیا تھا۔پیپلزپارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود5 سال میںشہیدکے مقدمہ کا فیصلہ نہ ہوسکا۔

مقدمہ4سال 11ماہ3دن سے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر1راولپنڈی میں زیرسماعت ہے،کل115سرکاری گواہان ہیں جبکہ اب تک صرف16گواہان کے بیان ریکارڈ کیے جاسکے ہیںان میں سے2گواہان پر جرح باقی ہے،مقدمہ کے تفتیشی آفیسر کا5ماہ قبل تبادلہ کیا گیا مگرابھی تک کوئی نیا تفتیشی آفیسرتعینات نہیں کیاجاسکا،مقدمے کی سماعت بہت سست ہے ، اکثر ملزمان کے وکلا غیرحاضر رہتے ہیں حکومت کی ایسی لاپرواہی سے لگتا ہے کہ انہیں محترمہ کی شہادت سے کوئی سروکار نہیں جو انکے مقاصد تھے وہ پورے ہو رہے ہیں باقی سب کچھ جائے بھاڑ میں۔

بلوچستان میں پی ایم اے کے ڈاکٹرز کا اپنے مطالبات کے لیے پیر کو 47ویں روز بھی احتجاج جاری رہا علاج معالجے سے محروم دم توڑنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مغوی کی بازیابی کے بعد اپنے دیگر مطالبات کے لیے صوبائی حکومت پر دباڈالنے کے لیے 47ویں روز بھی سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور جنرل آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ جاری ہے جس سے اب تک بارہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں سرکاری ہسپتالوں سے مریضوں کے جانے کے باعث ہسپتال ویران ہو گئے ہیں اس وقت کوئٹہ کے چار سرکاری ہسپتالوں میں گنتی کے صرف دس ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں بیشتر ینگ ڈاکٹرز ہیں جو تشویش ناک حالت میں لائے جانے والوں کا علاج نہیں کر سکتے جو حکومت اپنے صوبے میں عوام کا خیال نہیں رکھ سکتی اسے حکومت کا بھی کوئی حق نہیں ہونا چاہیے مگر سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی کچھ نہیں ہو رہا امریکہ کے حوالے سے پاکستان کے متعلق دو اہم خبریں پہلی یہ پاک امریکہ دفاعی ورکنگ گروپ کا اجلاس پیر کو وزارت دفاع میں ہوا جس میں کولیشن سپورٹ فنڈ کے اجراء سمیت افغانستان کی صورتحال بھی زیر غور آئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں رکی ہوئی رقم جلد جاری کر دی جائے گی جبکہ دوسری امریکہ کے حوالے سے اہم خبر یہ ہے کہ پاکستان نے امریکہ کی آمادگی اور واضح میکنزم کے بغیر ملا عبدالغنی برادر سمیت اہم طالبان قیدیوں کی ر ہائی سے انکار کر دیا۔

Mullah Abdul Ghani Taliban

Mullah Abdul Ghani Taliban

ملا برادر اور دیگر اہم طالبان رہنمائوں کو اس وقت رہا کیا جاسکتا ہے جب امریکہ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز اس کیلئے راضی ہوں ابھی تک طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے امریکہ کی کوئی واضح پوزیشن سامنے نہیں آئی ہے جبکہ ملا برادر کی رہائی پر ماضی میں امریکہ نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور واشنگٹن میں ملا عبدالغنی برادر کو امریکہ کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی جسے پاکستانی حکام نے مسترد کردیا تھا۔

تحریر : روہیل اکبر