کراچی میں بدامنی کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کل تک ملتوی

court

court

کراچی میں بدامنی کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی، چیف جسٹس نے سوال کیا ہے کہ ذوالفقار مرزا طویل عرصے سے خاموش کیوں تھے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زیر صدارت سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ عید کی تعطیلات کے بعد آج پھر کراچی میں بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کر رہا ہے۔ سماعت کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے وکیل افتخار گیلانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں گینگ وار ہے اور نہ ہی لسانی فساد۔
افتخار گیلانی نے دلیل دی کہ اگر شہر میں گینگ وار ہوتی تو معصوم اور بے گناہ شہری ہلاک نہ ہوتے۔ افتخار گیلانی نے تجویز دی کہ اجمل پہاڑی کے اقبالی بیان کے ذریعے ذمہ داروں تک پہنچا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اجمل پہاڑی کا بیان ہتھیاروں کے حصول سے متعلق ہے جس پر افتخار گیلانی نے بتایا کہ اجمل پہاڑی کے بیان میں تمام تر معلومات موجود ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے سوال کیا کہ ذوالفقار مرزا آٹھ سال سے کیوں خاموش تھے اورسب کچھ اب کیوں بتارہے ہیں؟ کیا انہیں بھی فریق بنایا جائے۔