کنگن بیلے کا

bele ka kangan

bele ka kangan

اس نے میرے ہاتھ میں باندھا
اُجلا کنگن بیلے کا
پہلے پیار سے تھامی کلائی
بعد اس کے ہولے ہولے پہنایا
گہنا پھولوں کا
پھر جھک کر ہاتھ کو چوم لیا!
پھول تو آخر پھول ہی تھے
مرجھا ہی گئے
لیکن میری راتیں ان کی خوشبو سے اب تک روشن ہیں
بانہوں پر وہ لمس ابھی تک تازہ ہے
ّ( شاخ صنوبر پر اک چاند دمکتا ہے!)
پھول کا گہنا
پریم کا کنگن
پیار کا بندھن
اب تک میری یاد کے ہاتھ لپٹا ہوا ہے !

پروین شاکر