ہجر راتوں کے زمانے آئے

Sunset ponder

Sunset ponder

ہجر راتوں کے زمانے آئے
اب میرے ہوش ٹھکانے آئے

لبِ دریا کھڑا یہ سوچتا ہوں
کاش تو پیاس بجھانے آئے

پہلے خواہش سی بدن میں جاگے
پھر تیری یاد ستانے آئے

لوگ کہتے ہیں شیخ جی تم کو
رشتے ناظے نہ نبھانے آئے

امجد شیخ