فرانسیسی صدر کی جانب سے لیبر قوانین میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے

Emmanuel Macron

Emmanuel Macron

پیرس (زاہد مصطفی اعوان سے) فرانسیسی صدر امینول میکغوں کی جانب سے لیبر قوانین میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف پیرس میں منگل کے روز ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے جبکہ فرانس کے کئی دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔

مختلف لیبر یونینز کی جانب سے لیبر قوانین میں تبدیلیوں کو نا قابل قبول قرار دیا جا رہا ہے اور اپنے مطالبات منظور کروانے کے لئے مظاہرے کیے جارہے ہیں جبکہ بعض لیبر تنظیمیں لیبر اصلاحات پر حکومت کے ساتھ ہیں اور احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا اعلان بھی کر چکی ہیں۔ لیبر تنظیم CGT کی کال پر منگل کے روز ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ نئے قوانین سے بزنس مینوں کو فائدہ جبکہ عام مزدوروں کو نقصان ہو گا۔

فرانس میں بے روزگاری کی شرح گزشتہ کئی سالوں سے نو فیصد سے زاہد رہی ہے اور نئے فرانسیسی صدر امینول میکغوں بیروزگاری میں کمی کرنے کے لئے لیبر قوانین میں تبدیلیاں کرنا چاہتے ہیں۔ فرانس میں کسی بھی کاروباری فرد کو ملازمین رکھنے کے لئے اپنے۔ملازم سے ایک معاہدہ دستخط کرنا پڑتا ہے جس میں مختلف شرائط ہوتی ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ نئے قوانین سے کاروباری افراد اور ملازمین کے درمیان ہونے والے معاہدوں میں بھی مالکان کے اختیارات زیادہ ہو جائیں گے جبکہ ملازمین اور ورکرز کے اختیارات کم ہونگے ۔ یاد رہے کہ فرانس کی بعض لیبر یونینز فرانس میں بے روزگاری کی شرح کم کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی لیبر اصلاحات کے خلاف نہیں ہیں اور اس طرح وہ ان احتجاجی مظاہروں میں بھی شامل نہیں۔