ایئربس A350 کی بیٹریاں تبدیل کر دی گئیں

AIRBUS  A350

AIRBUS A350

اس طیارے کو بوئنگ کے ڈریم لائنر طیارے کے مقابلے میں تیار کیا جا رہا ہے

یورپین طیارہ ساز کمپنی ایئربس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے نئے آنے والے جدید طیارے A350-XWB میں استعمال ہونے والی لیتھئیم آئن بیٹریوں کو تبدیل کر رہے ہیں جس کی بنیاد بوئنگ کے ڈریم لائنر 787 کی بیٹریوں کے مسائل ہیں۔

ایئربس نے اعلان کیا ہے کہ وہ روایتی نکل اور کیڈمیم سے بنی بیٹریاں اپنے اس جدید طیارے میں استعمال کریں گے جنہیں اس سے قبل اے 380 اور دوسرے ماڈلز میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

تفتیش کاروں کی جانب سے بوئنگ ڈریم لائنر کی بیٹریوں کی تحقیقات جاری ہیں جن میں حال ہی میں جاپان کی دو ہوائی کمپنیوں کے جہازوں میں بیٹری کے مسائل پیدا ہوئے۔

ایئربس نے کہا کہ اس وجہ سے ان کے طیارے میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی جس کی پہلی پرواز اس سال کے آخر میں متوقع ہے جبکہ مسافروں کے لیے اس کی پرواز دو ہزار چودہ کے درمیان میں شروع کی جائیں گیں۔

ایک بیان میں کپمنی نے کہا کہ انہیں لیتھیئم آئن بیٹری پر مکمل اعتماد ہے جسے ایئربس ایک فرانسیسی کمپنی کے ساتھ مل کر بنا رہی ہے کہ وہ کام کر سکتی ہے اور محفوظ ہے اور یہ کہ اس طیارے کی تربیتی پروازیں اسی لیتھئیم آئن بیٹری کے ساتھ کی جائے گی۔

ایئربس نے کہا کہ وہ احتیاط کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اپنے منصوبہ نمبر دو پر عمل شروع کیا ہے جس کو بصورت مشکل استعمال کیا جانا تھا۔

اس طیارے کو بوئنگ کے ڈریم لائنر طیارے کے مقابلے میں تیار کیا جا رہا ہے جسے گزشتہ مہینے سروس سے معطل کر دیا گیا تھا۔

ان بیٹریوں کے استعمال کی وجہ ان کا ہلکا ہونا اور زیادہ طاقت فراہم کرنا ہے جو طیارے کو سٹارٹ کرنے اور ہنگامی حالت میں توانائی فراہم کرتی ہیں۔

لیتھیئم بیٹریاں دوسرے طیاروں میں استعمال ہوتی ہیں جن میں یہ کئی قسم کے کام کرتی ہیں جیسا کہ روشنی کی فراہمی وغیرہ۔

اس اعلان کے بعد بیٹری تیار کرنے والے کمپنی سافٹ کے حصص کی قیمتیں گر گئیں جس کے ساتھ ایئر بس نے دو ہزار آٹھ میں معاہدے کا اعلان کیا تھا جس کی کل مالت دو سو ستاسٹھ ملین ڈالر کے لگ بھگ تھی اور یہ آنے والے پچیس سال کے لیے تھا۔