حادثوں کا کمال ہو جیسے

Zard Patty

Zard Patty

حادثوں کا کمال ہو جیسے
تجھ کو کھونا وصال ہو جیسے
تجھ سے مِل کر اداس ہو جانا
میرا پہلا سوال ہو جیسے
وقت بے وقت ہنسنا اور رونا
زندگی حسبِ حال ہو جیسے
زرد پتوں کا یوں بِکھر جانا
بھولا بھٹکا خیال ہو جیسے
آئینہء خواب ٹوٹ جائے نہ
اِک یہی احتمال ہو جیسے
تیری میری انا کی ہٹ دھرمی
چاہتوں کا زوال ہو جیسے
اِس زمیں کی شکستہ حالی میں
آسمانوں کی چال ہو جیسے
جِن سے مِل کر قرار ملتا ہے
اُن سے مِلنا محال ہو جیسے
ایسے لگتا ہے تیرے جانے کا
ہر کسی کو ملال ہو جیسے
کارزارِ حیات میں ساحل
اب تو جِینا وبال ہو جیسے

ساحل منیر