افغان بحران: روس نے سینکڑوں فوجی تاجکستان میں تعینات کر دئیے

Russian Soldiers

Russian Soldiers

ماسکو (جیوڈیسک) روس نے وسطی ایشیا کے سابق سوویت اتحادی ممالک کے ساتھ فوجی مشقوں کے لیے اپنے سینکڑوں فوجی شورش زدہ افغانستان کے ہمسایہ ملک تاجکستان میں تعینات کر دئیے ہیں۔

دوشنبہ سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ کولیکٹیو سکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (سی ایس ٹی او) کے رکن ممالک کے ڈھائی ہزار فوجی ان تازہ مشقوں میں شریک ہو رہے ہیں۔ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے۔

جب تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان میں طالبان کی پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ روس اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کے لیے بھی وجہ تشویش بنا ہوا ہے۔

روس کی طرف سے ان فوجی مشقوں کی سرپرستی کو اس تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے کہ وہ افغانستان سے امریکی اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد علاقائی سطح پر امن کا ایک ضامن بن کر ابھرنا چاہتا ہے۔ روس نے ان مشقوں کے لیے اپنے پانچ سو فوجی روانہ کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان مشقوں میں تاجکستان، قزاقستان، کرغیزستان، آرمینیا اور بیلا روس کے فوجی بھی شریک ہو رہے ہیں۔