احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے، عمران خان

 Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے۔ ااسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ملک کے سارے ادارے مفلوج ہیں۔ عدالت نے ان لوگوں کے لئے مافیا کا لفظ ایسے ہی استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے اپنے لوگوں کو اداروں میں بٹھایا ہوا ہے، بڑے گاڈ فادرز نے وفاق اور چھوٹے ڈان نے اپنے بندے صوبے میں لگائے ہیں، احد چیمہ تو سب سے اوپر ہیں ، اس کے علاوہ بھی کئی لوگ لگائے گئے ہیں، سعید احمد کو نیشنل بینک کا سربراہ بنایا جو ان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا ہے، آئی بی میں آفتاب سلطان کو تیسری بار توسیع دی گئی، ظفر حجازی کو ایس ای سی پی کا سربراہ بنایا ، انہوں نے نیب میں بھی اپنا آدمی لگایا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ احد چیمہ شہبازشریف کا فرنٹ مین ہے، احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے، احد چیمہ کی گرفتاری پر شہباز شریف کواپنی کرپشن کھلنے کا خوف ہے،اسی لیے وہ دوسرے بیوروکریٹس کو آگے کررہے ہیں، ایک کے خلاف تفتیش شروع ہوئی تو سب کو تکلیف شروع ہو گئی، نیب نے کارروائی کر کے احد چیمہ کو گرفتار کیا تو لاہور میں انہیں چھڑوانے کے لئے بینر لگ گئے۔نیب جب کسی سیاست یا بیوروکریٹ پر ہاتھ ڈالے ملک خطرے میں آ جاتا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے 9 سال میں 9 ہزار ارب روپے خرچ کئے اور یہ رقم انہوں نے بیوروکریٹس اور اپنے بیٹوں کے ذریعے استعمال کی، میگا منصوبے پیسہ بنانے کے لیے بنائے جاتے ہیں، 200 ارب روپے کے اورنج لائن ٹرین منصوبہ کا معاہدہ چھپایا گیا، لاہور میٹرو میں قومی خزانے کو 250 کروڑ کا نقصان ہوا ہے، ملتان میں 30 ارب روپے لاگت کا میٹرو منصوبہ بنا دیا جس میں بسیں خالی چلتی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ چھوٹے ڈان شہباز شریف کی چوری تو چین نے پکڑی، چینی حکام نے پاکستان آ کر تحقیق کی تو پتہ چلا کیپٹل انجینئرنگ پاکستان ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھی،کیپٹل انجینئرنگ کے چار شیئر ہولڈر ہیں جس کو شریف خاندان ہولڈ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 دفعہ وزیر اعظم بننے والے کے بچے کہتے ہیں وہ پاکستان کے شہری نہیں ہیں، قوم اب رونا دھونا اور ڈرامے برداشت نہیں کرے گی، نیب ان اکاؤنٹس کی تحقیقات کریں ہم تفصیل فراہم کریں گے، پوری قوم نیب کے ساتھ کھڑی ہے۔