احمد علی خان

Ahmed Ali Khan

Ahmed Ali Khan

تحریر : اختر سردار چودھری
پاکستان کے نامور صحافی احمد علی خان یکم جولائی 1924ء کو بھوپال میں پیدا ہوئے ۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1945 ء میں انہوں نے بھوپال کے ہی ایک اردو جریدے ” ترجمان” سے اپنی عملی اور صحافیانہ زندگی کا آغاز کیا۔ اس جریدے سے آپ کا تعلق صرف ایک سال ہی رہا ۔اس کے بعد آپ دہلی میںچلے گئے اور ڈان دہلی سے منسلک ہو گئے اس ادارے سے بھی صرف ایک سال وابستہ رہے ۔اس دوران پاکستان بن گیا قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان ٹائمز سے وابستہ ہوئے خوش قسمتی پاکستان ٹائمز کے ایڈیٹر ان دنوں فیض احمد فیض تھے۔

خان صاحب 13 سال تک پاکستان ٹائمز کے ساتھ رہے اور 1962 میں اسسٹنٹ ایڈیٹر کی حیثیت سے روزنامہ ‘ڈان’ واپس آ گئے ۔ان کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے تھا ان کی اہلیہ ہاجرہ مسرور تھیں جس کو حکومت پاکستان نے ادب کے شعبے میں ان کی نمایاں خدمات پر 1995ء میں تمغہ حسن کارکردگی اور عالمی فروغ اردو ادب ایوارڈ سے نوازا۔

پاکستانی فلمی صنعت کا سب سے بڑا اعزاز نگار ایوارڈ بھی آپ کو ایک فلمی کہانی کا اسکرپٹ لکھنے پر ملا۔ انھوں نے 1965ء میں بننے والی فلم ” آخری اسٹیشن “کی کہانی بھی لکھی۔ سات کتابوں کی مصنفہ ہیں ۔ ہاجرہ مسرور کی چھوٹی بہن خدیجہ مسرور بھی اردو کی ادیبہ تھیں۔ان کا ناول آنگن نے ان کو شہرت بخشی اور ان کے نام کو زندہ جاوید کر دیا۔

Ahmad Ali Khan with Son

Ahmad Ali Khan with Son

خدیجہ مستور نے کم عمری میں ہی کہانیاں لکھنی شروع کر دی تھی۔ خدیجہ مستور اور حاجرہ مسرور کو احمد ندیم قاسمی سرپرستی حاصل ہوئی ۔ ان کے مشہور افسانوں میں ‘ تلاش گمشدہ ، درد ، کھیل ، بوچھار ، چند روز ‘ وغیرہ ہیں “آنگن” پر انہیں پاکستان کا سب سے بڑا ادبی انعام ‘ آدم جی پرائز ‘ بھی ملا ۔احمد علی خان کے برادرنسبتی مشہور شاعر خالد احمد تھے ۔اس کے علاوہ ان کے دو ہم زلف ظہیر بابر اور حسن عابدی بھی صحافت کے شعبے سے وابستہ تھے۔

اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ احمد علی کا پورا خاندان ہی علم و ادب سے وابستہ تھا۔اور وہ خود بہت بڑے اخبار روزنامہ ڈان کے صحافی ،ایڈیٹر،اسسٹنٹ ایڈیٹر،چیف ایڈیٹر،انچیف ایڈیٹر رہے۔ احمد علی خان نے ۔1973ء میں بطور ایڈیٹر روزنامہ ڈان جوائن کیا اور بیوی بچوں سمیت کراچی آگئے ۔ روزنامہ ڈان میں ایڈیٹر سے پھر چیف ایڈیٹر بنے اور ترقی کرتے کرتے ایڈیٹر انچیف بن گئے وہ تقریبا 28 سال تک روزنامہ ڈان میں کام کرتے رہے۔

ہاجرہ اور احمد علی خان کی دو بیٹیاں ہیں، ایک نوید احمد طاہر اور دوسری نوشین احمد ہیں۔ ہاجرہ مسرور نے شادی کے بعد خود کو گھر تک محدود کر لیاتھا اور خانہ دار خاتون بن گئیںتھی ۔احمد علی خان 13مارچ 2007ء کو وفات پا گئے۔

Muhammad Akhtar Sardar

Muhammad Akhtar Sardar

تحریر : اختر سردار چودھری