سیقول 2 سورةالبقرة مدنیہ رکوع نمبر 10 آیت نمبر 211 سے 216

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

بنی اسرائیل سے پوچھو

کیسی کھلی کھلی نشانیاں ہم نے انہیں دکھائی ہیں

( اور پھر یہ بھی انہی سے پوچھ لو کہ )

اللہ کی نعمت پانے کے بعد جو قوم اس کو شقاوت سے بدلتی ہے

اسے اللہ کیسی سخت سزا دیتا ہے

جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے

ان کیلیۓ دنیا کی زندگی بڑی محبوب اور دلپسند بنا دی گئی ہے

ایسے لوگ ایمان کی راہ اختیار کرنے والوں کا مذاق اڑاتے ہیں

مگر

قیامت کے روز پرہیز گار لوگ ہی ان کے مقابلے میں عالی مقام ہوں گے

رہا دنیا کا رزق تو اللہ کو اختیار ہے جسے چاہے بے حساب دے

ابتداء میں سب لوگ ایک ہی طریقے پر تھے

(پھر یہ حالت باقی نہ رہی اور اختلافات رونما ہوئے )

تب اللہ نے نبی بھیجے

جو راست روی پر بشارت دینے والے اور کج روی کے نتائج سے ڈرانے والے تھے

اور

ٌان کے ساتھ کتابِ برحق نازل کی

تا کہ

حق کے بارے میں لوگوں کے درمیان جو اختلافات رونما ہو گئے تھے

اور

ان کا فیصلہ کرے

( اور ان اختلافات کے رونما ہونے کی وجہ یہ نہ تھی

کہ

ابتداء میں لوگوں کو حق بتایا نہیں گیا تھا )

اختلاف ان لوگوں نے کیا جنہیں حق کا علم دیا جا چکا تھا

انہوں نے روشن ہدایات پالینے کے بعد

محض اس لئے حق کو چھوڑ کر مختلف طریقے نکالے

کہ

وہ آپس میں زیادتی کرنا چاہتے تھے

پس جو لوگ انبیاء ؒ پر ایمان لے آئے

انہیں اللہ نے اپنے اِذن سے اس حق کا راستہ دکھا دیا

جس میں لوگوں نے اختلاف کیا تھا

اللہ جسے چاہتا ہے راہِ راست دکھا دیتا ہے

پھر

کیا تم لوگوں نے سمجھ رکھا ہے

کہ

یونہی جنت کا داخلہ تمہیں مل جائے گا

حالانکہ

ابھی تم پر وہ سب کچھ نہیں گزرا ہے

جو تم سے پہلے ایمان لانے والوں پر گزر چکا ہے؟

ان پر سختیاں گزریں

مصیبتیں آئیں

ہلا مارے گئے

حتیٰ کہ

وقت کا رسول اور اس کے ساتھی اہلِ ایمان چیخ اٹھے

ٌکہ

اللہ کی مدد کب آئے گی ؟

( اس وقت انہیں تسلی دی گئی کہ ) ہاں اللہ کی مدد قریب ہے

لوگ پوچھتے ہیں ہم کیا خرچ کریں؟

جواب دو

کہ

جو مال بھی تم خرچ کرو

اپنے والدین پر رشتے داروں پر یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں پر خرچ کرو

اور

جو بھلائی بھی تم کرو گے اللہ اس سے با خبر ہے

تمہیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے

اور

وہ تمہیں ناگوار ہے

ہو سکتا ہے

کہ

اہک چیز تمہیں ناگوار ہو

اور

وہی تمہارے لئے بہتر ہو

اور

ہو سکتا ہے

کہ

ایک چیز تمہیں پسند ہو

اور

وہی تمہارے لئے بری ہو

اللہ جانتا ہے

تم نہیں جانتے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر