درِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

Muhammad PBUH

Muhammad PBUH

تحریر : شاہ بانو میر

محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روضہ قریب آ رہا ہے
بلندی پے اپنا نصیب آ رہا ہے

رخصتیوں کا سیزن ہے اللہ پاک آباد و شاد رکھے جو جو گھر بس رہے ہیں ٬ آپس میں محبت اتفاق باہمی ہم آہنگی کے ساتھ آباد شاد رہیں٬ رخصتیوں سے یاد آیا کہ آج عمرہ کیلئے روانگی ہے اور اتفاق ہے کہ تاریخوں کے رد و بدل سے اللہ پاک نے وہ دن عطا کیا کہ جس دن میں اپنے والدین کے گھر سے رخصت ہو کر سسرال آئی تھی٬ آج پھر رخصتی ہے اس بار اپنے گھر سے ہے٬ یہی تاریخ تھی جب پہلی رخصتی ہوئی تھی آج دوسری رخصتی ہے اسی تاریخ کو٬ آج اپنے بچوں کو اللہ کے حوالے کر کے اپنے نبی کے حضور نمدیدہ آنکھوں کے ساتھ رخصت ہو رہی ہوں٬ اس کے بعد مکہ مکرمہ انشاءاللہ ٬ ٹکٹ کی تاریخوں کا رد و بدل یہ حسین سنگم بنائے گا نہیں جانتی تھی٬ شادی کی سالگرہ والے دن میرے رب نے یہ انمول تحفہ دیا کہ اپنے پیارے نبی کے در پے سلام کیلیۓ گھر سے نکل رہی ہوں٬ یہ دوسری رخصتی بہت الگ ہے ٬ اب رشتوں کا ڈر نہیں صرف اللہ کی خشیعت سے معمور ہے دل اور اسی سے اس کی خاص رضا ہر معاملے میں چاہتی ہوں٬ اور اپنی زندگی اس کے قرآن اور نبیﷺ کی سنت کے تحت سلیقے سے ترتیب سے گزارنے کی توفیق مانگتی ہوں۔

والدین کا حق محبت برحق ہے مگر استاد روحانی والدین کیسے بنتے ہیں ٬ اس قرآن کے سفر نے ان کی تعظیم احترام کا شعور عطا فرمایا ٬ طبیعت میں ٹھہراؤ سکون حکمت تہذیب اور تحمل سبحان اللہ انہی خاصیتوں کا مرقع ہیں ہمارے قرآن مجید کے یہ محترم استاد ٬ کچھ دنوں سے جانے کی مصروفیت مہمانوں کی آمد و رفت اور دل میں ایک خلا کہ ان کو نہیں سن سکی ان کی پیاری آواز کہ جس نے سوچوں کا دھارا موڑؑا جن کی سادگی نے عمل نے مجھے ایک اپنے اللہ سے ملا دیا مجھے ٬نبی کا پیار عطا کیا ٬ وہ میری پیاری پیاری استاذہ جن کی صبح ہوتے ہی کال آئی کینیڈا میں رات کے 3 بجے ہوئے تھے ٬ سبحان اللہ وہ جاگ رہی تھیں کہ مجھے الوداع کہنا ہے اپنی دعاؤں سے نواز کر رخصت کرنا ہے٬ دنیا کی نعمتوں کی دعائیں ہم مانگتے مانگتے تھکتے نہیں اب جان لیا کہ اصل سکون اطمینان راحت خوشی ایسے انعامات میں پنہاں ہے٬ یہ انعام اللہ سے مانگیں ایسی پاکیزہ اعلیٰ معطر صحبتیں اللہ سے مانگیں ٬ خود کو عاجز و انکساری کا پیکر بنا لیں تو ہی دل میں اللہ کی ذات کا نور بیٹھے گا٬ پھر آپ خود دیکھیں گے کہ جو صدا دل سے اٹھتی ہے کیسے رونما ہوتی دکھائی دیتی ہے اللہ پاک ہم سب کو اپنے گھر کی زیارت نصیب فرمائے ٬ اللہ پاک ہم سب کو ایک دوسرے کی بے وجہ کی غیبت سے باز رکھے٬ اللہ سبحان و تعالیٰ کو کہ دیا ہے کہ مجھ سے اپنے کام لیں اور میرے کام آپ کریں٬ مجھے شعور نہیں آپ رہنمائی کریں اور لوگوں کی سوچ کو نرم کر کے اسلام کے لئے قرآن کیلئے سنت کیلئے میرے دست و بازو بنائیں ٬ کہ امت مسلمہ اس وقت شدید بیرونی سازشوں کا شکار ہے۔

یہ آنکھیں الحمد للہ دیکھیں گی”””طلع البدر علینا””” جہاں جہاں گونج رہا تھا٬ اللہ اکبر میںدیکھ سکوں گی احد کا پہاڑ جس کیلئے پیارے نبی نے کہا اسے ہم سے ہمیں اس سے محبت ہے میں دیکھ سکوں گی ٬ وہ گلیاں وہ جگہ جہاں پیارے نبیﷺ پھرتے تھے ٬ میں دیکھوں گی وہ اصحاب صفہ کا مقام مسجد نبوی ریاض الجنة اللہ اکبر ان آنکھوں کا حق ادا ہی نہیں ہو رہا تھا عمر بھر کی کوتاہیوں سے٬ اب اللہ پاک وہ مناظر دکھانے جا رہا ہے جو ان کا اصل حق تھا ٬ ان کانوں کو وہ اذانیں جو بلال ؓ سے مشابہہ ہوں ان کو سن کر اس نعمت کا شکر ادا کرنے کا موقعہ مل رہا ہے٬ یہ پاؤں ان جگہوں کی خاک میں لتھڑے گے جو خاک پاک ہے٬ نہ الفاظ کا چناؤ ممکن ہے اور نہ ہی وہ فہم ہے جو اپنی خوشی کا اظہار کر سکے ٬ کوئی کامل مومن نہیں جب تک اس کو آپﷺ کی ذات اپنی ذات سے پیاری نہ ہو٬ حضرت عمر کو کہے ہوئے یہ الفاظ خواہش کرتے تھے کہ ہم پہلے مدینہ جائیں ٬ سبحان اللہ ہم مدینہ ہی جا رہے ہیں٬ دعاؤں کا سفر شروع ہے ٬ ٬صداؤں کی بازگشت ہے دل کا اصرار ہے کہ اپنے رب کو منا کر ہی واپس لوٹنا ہے٬ تکمیل قرآن پاک کیلئے شکرانے کے نوافل پڑھنے ہیں اور استغفار کی کثرت سب کیلئے دعائیں کرنی ہیں٬ قرآن پاک کی تکمیل کے شکرانے کے نوافل پڑھنے کی تڑپ تھی خانہ کعبہ میں ٬ ایسے اتنی جلدی دعا کی قبولیت ہوگی انسان کہاں جانتا ہے۔

آپ سب پڑھنے والوں سے التماس ہے ٬ خُدارا !! اپنی ذات اپنے اداروں سے اوپر اٹھ کر امت کا قوم کا سوچیں ٬ اپنی اپنی بھاگ دوڑ میں ہم سب کامیاب ہیں لیکن جہاں ظلم کی حد تک ہم بے خبر ہیں وہ ہے دنیا میں ہمارا زوال یہ زوالاس وجہ سے اور بھی بڑھ گیا کہ ہم نے اپنے اپنے دائرے کھینچ کر دنیا کو انہی میں سمیٹ دیا٬ جو میرے ساتھ ہے وہ اچھا اور کامیاب ہونا چاہیے باقی سب کو مار دو ختم کر دو ٬ قلم سے زبان سے عمل سے ٬ توبہ استغفار کا وقت ہے زوال کو ختم کرنے کیلئے اور ہم ایک دوسرے کیلئے تباہ کُن انداز سے صرف اپنے آپ کو زندہ رکھنا چاہتے ہں؟ دشمنوں کے سامنے ہم بے بس اور آپس میں وہ بھی کمزور خواتین سے مقابلہ کر رہے ہیں؟ کیا مردانہ انداز ہے؟ یا زندہ قوم کا طریقہ ہے؟ یا امت محمدی کا اسلوب ہے؟

اپنی اپنی اصلاح کرنے کا وقت ہے ٬ عمر آج پاس ہے کل کا کچھ پتہ نہیں کوئی بیماری کوئی حادثہ کوئی قدرتی آفت ہم پر ہمیشہ ہی حاوی ہے ٬ ہم کیوں اپنی ذات کو جہنم کے عذاب کیلئے بے خوف ہو کر گرانے کی تیاری کر رہے ہیں؟ ہم جنت کے حسین باغات اور اس کے قیمتی انعامات کو نظر میں رکھ کر کیوں نہ اپنی ذات کی بہتری کیلئے آج بدلنے کیلئے خود کو تیار کریں٬ دنیا میں کچھ دو کچھ لو کیلئے عاقبت کیوں خراب کر رہے ہیں؟ اللہ کے آگے جھک کر معافی مانگ لیں جس کیلیۓ برا کہا جس کیلیۓ برا لکھا جس کیلئے برا سوچا٬ اپنی سوچ کو قلم کو زبان کو عمل کو اپنی بھلائی اور اچھے اعمال کی توفیق کیلئے صرف کریں۔

آئیے مل کر اپنے ملک اپنی قوم اپنی امت کے زوال کو بچانے کی بہترین کوشش کریں٬ دوسروں کی فکر اپنی سوچ سے نکال کر اپنی سوچ کو معطر مفرح کریں ذکر الہیٰ اور ذکر رسولﷺ سے ٬ صرف اللہ ہے جو دنیا کے معاملے کو درست جانتا ہے آذمائشوں میں گھرے ہوئے لوگوں کیلئے سوچ میں وسعت لائیں ٬ مسائل کو سمجھ کر کسی کے دل سے دعا لیں٬ بیت المقدس کی موجودہ صورتحال کیا کسی غیور امت کو کو آپس میں باہم دست و گریباں کرنے کی مہلت دے رہی ہے؟ مردانہ وار مقابلہ کرنا ہے طاغوت سے ٬ مردانہ وار لڑنا ہے خارجی عوامل سے جو ابدائے اسلام سے ہی اسکو کاٹنے چھانٹنے میں مشغول ہیں٬ عورت کے ساتھ کسی مرد کا بلواستہ یا بلا واسطہ ایسے معاشرے کو جنم دیتا ہے جس میں اسلامی نقائص ہیں٬ مرد تو عورت کی ہر سطح پر حفاظت کا ضامن ہے٬ مدینی جا کر آپ سب کیلئے دعا کرنی ہے ان کیلئے بھی جو پیارے ہیں عزیز ہیں دل کے قریب ہیں۔

میرا چھوٹا بیٹا جس کا خاموش زبان اور خاموش زندگی کا دکھ مجھے اپنے رب سے ملا گیا٬ اس کیلئے دعا آپ بھی کیجیۓ میں بھی کروں گی انشاءاللہ میری والدہ استاذہ کرام میرے بچے بھائی میرے پیارے عزیز و اقارب اور آپ سب کیلئے بھی جو پیرس میں مقیم ہیں٬ اللہ اپک قبول و منظور فرما لے آمین اللہ پاک ہمارے ذہنوں کے بوسیدہ تاریک جالے اتار کر ایک دوسرے کے احترام کی توفیق دے۔

اگر اللہ راضی ہے تو ہماری زندگی میں سب بہترین ہوتا ہے یہی قرآن کے سفر میں دیکھا ہے یہی سمجھا ہے ٬ کیا رزق کیا رشتے کیا اولاد سب کچھ سوچ سے بڑھ کر ہوتا ہے٬ یہی توفیق مانگتی ہوں یہی مانگنی ہے٬ سب انسانوں کو تو بڑے بڑے لوگ خوش نہیں کر سکے وہ اعلیٰ درجے پا گئے اپنے رب کو راضی کر کے٬ اس قرآن کے بارے میں حکم ہے کہ جو پڑھ لیا ہے دوسروں تک پہنچاؤ آپ سب میرا ساتھ دیں کہ اس قرآن عظیم فرقان حمید اور حدیث کے علم کو اس نور کو آگے پھیلا کر حقیقت میں کچھ کر کے دنیا سے جانے والا بنائے آمین۔

ربنا تقبل مِنّا آمین
دعاؤں کی درخواست ہے

کعبہ کی رونق کعبہ کا منظر ٌ
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر