الطاف حسین کی تقریر، بیان، سرگرمیوں اور تصاویر کی نشر و اشاعت نہ کرنے کا حکم

Lahore High Court

Lahore High Court

لاہور (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقریر ، بیان، سرگرمیاں اور تصاویر نشر یا شائع نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی فل بینچ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ پیمرا نے الیکٹرانک میڈیا کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر اور بیانات نشر نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

جس پر عدالت نے برہمی کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا نے اس بارے میں عمومی ہدایات جاری کی ہیں۔ پیمرا کی جانب سے الطاف حسین کی تقاریرنشرکرنےسے روکنے کے حکم میں عدالتی ہدایات شامل کی جائیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم نے آئین اور قانون کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے، وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کریں۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیر اعظم اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔

ہائی کورٹ نے درخواستوں کی سماعت 18 ستمبرتک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ آئندہ پیشی پر الطاف حسین کی شہریت سے متعلق تفصیلات آیندہ سماعت پرپیش کی جائیں۔