وسطی امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد روکی جائے گی: امریکہ

Immigrants

Immigrants

امریکہ (جیوڈیسک) وائٹ ہاؤس کے ہوم لینڈ سکیورٹی کی نائب مشیر ایمی پوپ نے منگل کو نامہ نگاروں کے سامنے تسلیم کیا کہ ” اب تک کی جانے والے کوششیں کافی نہیں ہیں”۔

صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے تشدد کے شکار وسطیٰ امریکہ کے تین ملکوں ایلسلواڈور، ہونڈوراس اور گوئٹے مالا کے متاثرہ افراد کی امریکہ میں غیر قانونی آمد کو روکنے کی کوششوں کا اعلان کیا ہے۔

کوسٹاریکا نے امریکہ، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین اور بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے ساتھ مل کر علاقائی پناہ گزینوں کے معاملے سے نمٹنے پر اتفاق کرتے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ وہ ان افراد کو پناہ فراہم کرے گا جنہیں فوری تحفظ کی ضرورت ہے۔

امریکہ کا ہوم لینڈ سکیورٹی کا محکمہ تحفظ کے متلاشی افراد کو پہلے چھان بین کر نے کے بعد کوسٹا ریکا بھیجے گا جہاں ان کو امریکہ یا کسی دوسرے ملک میں آباد کرنے کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت ایک وقت میں کوسٹا ریکا میں دو سو افراد کو چھ ماہ کے لیے رکھا جائے گا۔

اوباما انتظامیہ نے وسطی امریکہ کے نابالغ افراد کے لیے بھی ایک پروگرام کا اعلان کیا ہے جو 21 سال سے کم عمر بچوں کو امریکہ آنے کے لیے ” محفوظ، قانونی اور باضابطہ” راستہ فراہم کرے گا۔

اس پروگرام کے تحت نو ہزار پانچ سے زائد درخواست گزاروں کے معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اگر ان کے والدین میں سے کوئی ایک بھی امریکہ میں قانونی طور پر مقیم ہے اور ان کے بچے وسطیٰ امریکہ کے تین نامزد ملکوں میں سے کسی ایک میں مقیم ہیں تو وہ ان کو پناہ گزین کے طور پر (امریکہ میں) قبول کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ہوم لینڈ سکیورٹی کی نائب مشیر ایمی پوپ نے منگل کو نامہ نگاروں کے سامنے تسلیم کیا کہ ” اب تک کی جانے والے کوششیں کافی نہیں ہیں”۔ تاہم انہوں نے کہا کہ نیا اور توسیعی پروگرام ” محفوظ اور منظم امیگریشن اور بارڈر سیکورٹی ” میں معاون ہونا چاہیے۔

ایمی نے کہا کہ انتظامیہ اس بات سے آگاہ نہیں ہے کہ ان اقدامات سے کتنے خاندان اور بچے مستفید ہوں گے تاہم آنے والے مہینوں میں اس سلسلے میں درخواستوں میں مسلسل اضافہ متوقع ہے۔

انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی ان کوششوں کا مقصد ہزاروں کی تعداد میں ان غیر قانونی تارکین وطن کو روکنا ہے جو امریکہ کے جنوبی سرحدوں کے ذریعے امریکہ آنے کی کوشش کرتے ہیں۔