امریکہ کی بجائے ترکی کے ساتھ سمجھوتہ زیادہ آسان ہے: سرگے لاوروف

Sergey Lavrov

Sergey Lavrov

روس (جیوڈیسک) روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ امریکہ کی بجائے ترکی کے ساتھ سمجھوتہ زیادہ آسان ہے۔

روسی وزارتِ خارجہ نے حلب کے لئے انسانی امداد کے موضوع پر ترکی کے ساتھ اتفاق رائے ہونے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم کل شام طے پانے والی فائر بندی کے کے باوجود صبح کے وقت جھڑپیں شروع ہو گئیں جس کے نتیجے میں شہریوں کا انخلاء رُک گیا ہے۔

انتظامی فورسز کی فرنٹ لائن کی طرف سے مخالفین کی موجودگی کے علاقے پر توپ اور مارٹر گنوں سے فائرنگ کی جا رہی ہے۔

لاوروف نے موجودہ صورتحال کو مسلح مخالفین کی مزاحمت کا نتیجہ قرار دیا ہے ، اگرچہ ان کے کہنے کے مطابق مسئلہ دو تین دن میں حل ہو جائے گا لیکن فریقین بدستور ایک دوسرے کو قصور وار ٹھہرا رہے ہیں۔

شامی مخالفین کے ذرائع کے مطابق ایرانی تعاون کے حامل شعیہ ملیشیا فائر بندی کے لئے نئی شرائط پیش کر رہے ہیں۔

ان شرائط میں مخالفین کے زیر محاصرہ علاقے فووا سے ایرانی ملیشیاوں کا بیک وقت انخلاء بھی شامل ہے۔

ایک اسد نواز ذریعے کے مطابق دمشق انتظامیہ نے علاقے سے نکالے جانے والے افراد کی تعداد پر اعتراض کیا ہے اور ان افراد کے ناموں کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ حلب سے سب سے پہلے زخمیوں اس کے بعد شہریوں اور مسلح مخالف گروپوں کے انخلاء کی توقع کی جا رہی ہے۔

فائر بندی کے ابتدائی گھنٹوں میں جزوی انخلاء عمل میں آیا۔

روسی ذرائع کے مطابق حالیہ 24 گھنٹوں میں 6 ہزار شہری مخالفین کے زیر کنٹرول علاقے سے نکل گئے ہیں اور 366 مخالفین نے بھی اسلحہ پھینک کر حلب کو ترک کر دیا ہے۔