امریکی اور برطانوی خفیہ ایجنسیوں نے اسرائیلی ڈرونز نظام ہیک کرلیا

Drone Hack

Drone Hack

کراچی (جیوڈیسک) امریکی اور برطانوی خفیہ ایجنسیوں نے اسرائیلی ڈرونز نظام ہیک کرلیا،ایف سولہ طیاروں کی کاک پٹ سے ویڈیو حاصل کی۔ گزشتہ 18سال سے امریکا اور برطانیہ کی طرف سے اسرائیلی ڈرونز اور لڑاکا طیاروں کی نگرانی کا خفیہ آپریشن جاری ہے۔

امریکی جریدے ’’نیوز ویک ‘‘ نے تحقیقی ویب سائٹ The Intercept کے حوالے سے لکھا کہ امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیلی ڈرون اور لڑاکا طیاروں کیخفیہ لائیو ویڈیو کو ٹیپ کیا۔ غزہ میں فوجی آپریشن کی نگرانی کی، ایران کے خلاف ممکنہ حملے پر بھی نظر رکھی، اور دنیا بھر میں اسرئیل کی طرف سے برآمد ڈرون ٹیکنالوجی کی نگرانی بھی کی۔

یہ خفیہ پروگرام برطانیہ کے ’گورنمنٹ کمیونی کیشن مواصلات ہیڈکوار ٹر (جی سی ایچ کیو) اور امریکا کی نیشنل سیکورٹی ایجنسی کا مشترکا تھا جس کا خفیہ کوڈ ’انارکائسٹ‘ تھا جس کا مقصد اسرائیلی ڈرونز پر نظر رکھنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی اور برطانوی اداروں نے ڈرون اور ایف سولہ طیاروں کی ریکارڈنگ چر ائیں۔برطانوی انٹیلی جنس سروسز نے ماہرین کو گولان کی پہاڑیوں، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ لبنان اور شام کی سرحد پر اسرائیلی ڈرون پروازوں کی نگرانی کا حکم دیا تھا۔ امریکا کی نیشنل سیکورٹی ایجنسی پہلی بار اسرائیلی ایئر فورس کے ایف 16 لڑاکا طیاروںکے کاک پٹ سے ویڈیو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

جی سی ایچ کیو کی یہ خفیہ فائلیںامریکا کے سابق انٹیلی جنس اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے فراہم کی گئیں جن میں ڈرون کیمروں کی طرف سے ریکارڈنگ ویڈیو، تمام اعدادو شمار اور معلومات کے متعلقہ رپورٹس بھی شامل ہیں،حتی کہ اسرائیلی طیاروں کی پروازوں کے روٹ بھی دکھائے گئے۔

اسرائیلی ڈرونز کی 2009 اور 2010 کے درمیان کی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ ڈرونز میزائل سے لیس ہیں جب کہ اسرائیلی حکومت ہمیشہ مسلح ڈرونز رکھنے کی تردید کرتی آئی ہے۔2008 کی ایک جی سی ایچ کیو کی مبینہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ رسائی اسرائیلی فوج کی تربیت اور کارروائیوں اور اس خطے میں ممکنہ مستقبل کی پیش رفت کے متعلق آگاہی کے لئے ضروری ہے۔

امریکا اور برطانیہ کی طرف اسرائیل کے متعلق اس خفیہ آپریشن کو شروع ہوئے18سال ہو گئے، 1998 کے بعد سے دونوں ممالک نے اسرائیلی طیاروں اور ڈرونز کی حساس ویڈیو فوٹیج جمع کرنا شروع کردی تھیں۔ ان میں شامی حکومت اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے متعلق ڈرون سےحاصل معلومات بھی شامل تھی۔

اسرائیلی ملٹری، نیشنل سیکورٹی ایجنسی اور جی سی ایچ کیو نے اس پر تبصرے سے انکار کردیا ہے تاہم اسرائیلی انٹیلی جنس عہدے دار نے ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ ’اسرائیلی انٹیلی جنس کی تاریخ کیسب سے زیادہ سنگین لیکج ہے‘۔

اسرائیل، امریکہ، برطانیہ، اور پاکستان کے پاس مسلح ڈرونز ہیں تاہم کئی ممالک درجنوں مسلح ڈرونز کی تیاری میں مصروف ہیں جس سےڈرون کلب کے پھیلنے کا امکان ہے۔