امریکی صدر کی شمالی کوریا اور ایران کو دھمکی

Donald Trump

Donald Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی کمانڈروں کے ہمراہ تصویر اترواتے وقت دیے گئے بیانات کو رائے عامہ میں “شمالی کوریا اور ایران کو ڈھکے چھپے الفاظ میں دھمکی” کے طور پر تصور کیا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی فوج کے اعلی سطحی کمانڈروں نے وائٹ ہاؤس میں یکجا ہوتے ہوئے ایران اور شمالی کوریا کے خلاف لی گئی تدابیر پر غور کیا۔

اس کے بعد گروپ فوٹو اتروانے والے ٹرمپ نے کہا کہ ” کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ چیز کیا مفہوم رکھتی ہے؟ شاید یہ طوفان سے پہلے کی خاموشی ہے۔”

“کونسا طوفان؟ ایران یا پھر کوریا؟” سوالات کا جواب دینے سے کترانے والے ٹرمپ کی جانب سے “اس کے کیا معنی رکھنے کا آپ خود مشاہدہ کریں گے” جواب نے امریکی میڈیا کو شش و پنج میں ڈالا دیا ہے۔

امریکی میڈیا نے اسے شمالی کوریا اور ایران کو ڈھکی چھپی دھمکی کے طور پر پیش کیا ہے تو بعض نے تبصرہ کیا ہے کہ یہ محض ٹرمپ کے ان ممالک کے خلاف گزشتہ دنوں سے چلے آنے والے سخت گیر بیانات کی ہی ایک کڑی ہے۔