افغان سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روکی جائے، سربراہ پاک فوج

Raheel Sharif and John McCain

Raheel Sharif and John McCain

راولپنڈی (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے جب کہ افغان سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روکی جائے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی جنرل راحیل شریف سے جی ایچ کیو میں امریکی سینیٹر جان مکین کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے پاک افغان سرحد پرمؤثر بارڈر مینجمنٹ کی ضرورت پرزور دیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق امریکی سینٹیر جان مکین نے آپریشن ضرب عضب میں پاکستانی کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی آپریشنز میں پاک فوج کی کامیابیاں غیرمعمولی ہیں اس سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کےعزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی پاکستان کے عزم کا ثبوت ہے جب کہ پاک امریکا کو تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے جب کہ دونوں ممالک کے تعلقات علاقائی امن اور سیکیورٹی کے لیے اہم ہیں۔ اس سے قبل ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی جنرل راحیل شریف سے جی ایچ کیو میں پاکستان و افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن نے ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔