لارڈز ٹیسٹ: دوسری اننگز میں پاکستان کو پہلا نقصان

Lords Test

Lords Test

لارڈز (جیوڈیسک) پاکستان اور انگلینڈ کے مابین لارڈز کے میدان پر جاری پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کو دوسری اننگز میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اوپنر محمد بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے۔ اوپنر شان مسعود اور اظہر علی محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ پاکستان کی سکور ایک وکٹ کے نقصان پر 20 رنز ہے۔

اس سے پہلے پاکستان نے 37 منٹ کے کھیل انگلینڈ کی تین وکٹیں حاصل کیں اور اس طرح پاکستان کو 67 رنز کی برتری حاصل ہو گئی۔ فاسٹ بولر وہاب ریاض اور سپنر یاسر شاہ کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔ انگلینڈ کے ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔

تیسرے روز جب انگلینڈ نے جب اپنی اننگز کا آغاز کیا تو پاکستان کو ابتدائی اووروں میں کامیابی حاصل ہو گئی ۔ وہاب ریاض نے ناٹ آؤٹ بیسٹمین سٹیو براڈ کو بولڈ کر کے میچ میں پہلی وکٹ حاصل کی ہے۔ یاسر شاہ نے سٹیفن فن کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ

کیا جبکہ آخری کھلاڑی جیک بال رن آؤٹ ہو گئے۔کرس ووکس 35 رنز کے سات ناٹ آؤٹ رہے۔
گذشتہ روز میچ کے اختتام پر انگلینڈ نے پاکستان کے 339 رنز کے جواب میں 253 رنز بنائے تھے اور اس کی سات وکٹیں گر چکی تھیں۔

پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ سب سے کامیاب بولر رہے۔ یاسر شاہ نے 29 اووروں میں صرف 70 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ یاسر شاہ نے کی عمدہ بولنگ نے پاکستان کو مضبوط پوزیشن میں لاکھڑا کیا ہے۔

یاسر شاہ پہلے لیگ سپنر ہیں جنھوں نےگذشتہ 20 برسوں میں لارڈز کے میدان میں پہلی بار ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ پچھلی بار پاکستانی لیگ سپنر مشتاق احمد نے لارڈز میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔

جب انگلینڈ نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو کپتان مصباح الحق نے پہلے اوور کے لیےگیند محمد عامر کی طرف اچھال دی۔ محمد عامر کے پہلے اوور میں ایلکس ہیلز نے ایک چوکا لگایا لیکن وہ زیادہ دیر تک کریز پر نہ ٹہر سکے اور راحت علی کے پہلے اوور میں سلپ میں اظہر علی کو کیچ تمھا گئے۔

محتاط انداز میں بیٹنگ کرنے کی شہرت رکھنے والے ایلسٹر کک نے چند عمدہ سٹروک کھیلے۔ جب ایلسٹر کک کا انفرادی سکور صرف 22 رنز تھا تو محمد حفیظ نے ان کا ایک آسان کیچ ڈراپ کر دیا۔ ایلسٹر کک کو اس وقت دوسری زندگی ملی جب وکٹ کیپر سرفراز احمد نے ایک آسان کیچ ڈراپ کردیا۔ دنوں بار بدقسمت بولر محمد عامر تھے۔ محمد عامر نے بالاخر ایلسٹر کک کو بولڈ کر میچ میں پہلی وکٹ حاصل کی۔

پاکستان جو صرف چار ریگولر بولروں کے ساتھ میدان میں اترا ہے اسے 19 اوور میں ہی لیگ سپنر یاسر شاہ کو بولنگ کے لیے لانا پڑا لیکن یاسر شاہ نے نہ صرف ایک طرف سے رنز روکے بلکہ اوپر تلے پانچ وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کا میچ میں پلہ بھاری کر دیا۔ یاسر شاہ نے انگلینڈ کے سب سے قابل اعتماد نوجوان بیٹسمین جو روٹ، جیمز ونس، گیری بیلنس، جانی بیرسٹو اور معین علی کو آؤٹ کیا۔

محمد عامر جب بیٹنگ کے لیے میدان میں اترے تو تماشیائیوں نے گرم جوشی سے ان کا اسی میدان میں استقبال کیا جہاں پچھلی بار سپاٹ فکسنگ کے جرم میں انھیں جیل جانا پڑا۔

اس سے قبل جب پاکستان نےاپنی دوسرے روز 292 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ سے اپنی اننگز دوبارہ شروع کی تو وکٹ کیپر سرفراز احمد نے جارحاانہ انداز اپنایا۔ پاکستان نے مزید کسی نقصان 300 مکمل کر لیے۔ اس مرحلے پر سرفراز احمد جو انگلش فاسٹ بولروں کو آگے بڑھ کر چوکے لگا رہے تھے، کرس ووکس کی گیند پرکیچ آؤٹ ہو گئے۔

سرفراز احمد کے آؤٹ ہوتے ہی پاکستان کی اننگز بکھر کر رہ گئی۔ اگلےآنے والے بیٹسمین وہاب ریاض دوسرے گیند پر سٹیو براڈ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ وہاب ریاض کے بعد مصباح الحق بھی اپنے سکور میں صرف چار رنز کا اضافہ کرنے کے بعد سٹیو براڈ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ محمد عامر اور یاسر شاہ نے آخری وکٹ کی شراکت میں 23 رنز بنائے۔ آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد عامر تھے جنھوں نے 12 رنز بنائے۔