اسکائوٹس ہیڈ کوآرٹر میں یوم دفاع کے حوالے سے منعقدہ ایک نشست

Lahore

Lahore

لاہور (پ ر) امامیہ چیف اسکائوٹ تصور کربلائی نے لاہور میں اسکائوٹس ہیڈ کوآرٹر میں یوم دفاع کے حوالے سے منعقدہ ایک نشست میں امامیہ اسکائوٹس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا قوموں کی زندگی میں کچھ دن انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جن کے باعث ان کا تشخص ایک غیور اور جرات مند قوم کا ہوتا ہے۔ آج کے دن وطن عزیز کے ہر فرد کو عہد کرنا ہے کہ وہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کو زندگی کی سب سے پہلی اور بڑی ترجیح بنا کر اس شعور کو اگلی نسلوں تک پہنچا ئیں گے۔ 6 ستمبر ہمیں اس دن کی یاد دلاتا ہے جب پاکستان کی سرحدوں کے غیور اور بہادر جوانوں نے اپنا نام شہیدوں کی فہرست میں رقم کروایا ان کی شجاعت ناقابل یقین ہے جس کی کوئی مثال پیش نہیں کی جا سکتی تصور کربلائی نے کہا پاکستان کو آج بھی داخلی و خارجی دشمنان سے خطرہ ہے۔

خارجی طور پر امریکہ، اسرائیل، برطانیہ اور انڈیا پاکستان کو زک پہنچانے کی تاک میں ہیں پاکستان کے قیام اور حفاظت میں شہدا کی قربانیاں ہیں تصور کربلائی نے کہا 6ستمبر یوم دفاع جہاں ہماری خوشی کا موقع ہے، وہیں دشمن کی نابودی کا اعلان بھی ہے اور یہ دن پوری قوم کیلئے تجدید عہد کا دن ہے ۔شہید جواد چنگیزی ،شہید یاسر، شہید اعتزاز اور شہید عزیز بھٹی جیسے جری و بہادر جوان جب تک پاکستان کی سرزمین موجود ہیںوطن عزیز کو کوئی بیرونی یا اندرونی دشمن نقصان نہیں پہنچا سکتا تصور کربلائی نے کہا اگر کسی نے بھی اس سرزمین پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ نکال دی جائے گی امامیہ اسکائوٹس پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہیںبھارت کی طرف سے جارحیت کی صورت میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا 6 ستمبر کا دن ہمارے لئے یوم تجدید عہد غیرت و حمیت کی حیثیت رکھتا ہے بھارتی وزیر اعظم کے اشتعال انگیز بیان اورشمن کے بزدلانہ ہتھکنڈوں کو دیکھ کر آج یومِ دفاع کے موقع پر ستمبر1965کے انہی جذبوں اور ولولوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے آج یہ عہد کرتے ہیں ہم سب مل کر سرحدوں کے پاسبانوں کا مشکل وقت میں ساتھ دیں اور دشمن کے ہر پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دیں 6ستمبر 1965یوم دفاع وہ دن ہے جب پاکستانی قوم نے دنیا کو دکھایا کہ کوئی بھی طاقتور دشمن اس قوم کی قربانیوں سے حاصل کی گئی حریت کو چھین نہیں سکتا۔

انہوں نے کہاامامیہ اسکائوٹس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے نوجوانوں کی تربیت اس خط پر کی ہے کہ وہ معاشرے میں انسانی خدمت کا فریضہ بڑھ چڑھ کر سرانجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب ہو یا زلزلہ، کسی بھی قدرتی آفت میں امامیہ اسکاٹس نے دکھی انسانیت کی بے مثال خدمت کی ہے اور ہمیشہ بلا تفریق مکتب، مذہب اور رنگ و نسل کے ہمیشہ انسانی خدمت میں پیش پیش رہے ہیں۔