یہ بازی سمیٹ لو

اب کوئی نہ کوئی نتیجہ نکل آنا چاہیے
یہ خون کی ہولی بند ہونی چاہئے

ہمارے کاندھے بے گناہ و معصوم لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں
ماتم زدہ سینے سیاہ ہو چلے ہیں

ہماری آنکھوں سے آنسو خشک ہونے سے پہلے
ہمارے ہاتھوں سے صبر کا دامن چھوٹنے سے پہلے

ہماری زبانوں پر بددعا آنے سے پہلے
مجبوری سے یا محبت سے

ایک دوسرے کو برداشت کر لو
ہم سب کی بقا اسی میں ہے

یہ خون کی ہولی روک لو
خدارا یہ بازی سمیٹ لو

Ye Bazi Sameet Loo

Ye Bazi Sameet Loo

تحریر : شیخ خالد زاہد