آزاد کشمیر کے لوگوں کے نام

Azad_Kashmir

Azad_Kashmir

تحریر: شیراز خان۔ لندن
آزاد کشمیر کے لیڈروں نے اورسیزز سے برادری، قبیلے اور علاقائی بنیادوں پر چندہ اکھٹا کرنے کی مہم شروع کر دی گئی ہے تاکہ آزاد کشمیر انتخابات میں پیسہ پانی کی طرح بہایا جائے، اور ووٹ خریدے جائیں اور یہ لیڈر اپنے لئے ووٹ حاصل کرنے کے بعد آزاد کشمیر کو اقتدار حاصل کر سکیں۔ یہ موجودہ کرپٹ نظام کا ایک تسلسل ہے اس کرپٹ نظام اور لیڈروں کو ٹھکرانہ ہو گا جس کی بنیاد ہی کرپشن پر رکھی جاتی ہے اس سال کسی بھی وقت الیکشن کا بگل بج سکتا ہے آزاد کشمیرکے لیڈر آپ کے پاس کچھ دینے نہیں بلکہ لینے آ رہے ہیں۔

میں پڑھے لکھے نوجوانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں آپ بتائیں کہ آزاد کشمیر کا تعلیمی نظام کیا معیاری ہے کیا تعلیم حاصل کرنے مواقع یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی ساری سہولتیں موجود ہیں اور اگر آپ نے تعلیم حاصل کر لی ہے تو آپ کیلئے مستقبل کے خوابوں کی تعبیر کیلئے مواقع موجود ہیں آپ کو ملازمت اور عملی زندگی کا آغاز کرنے کیلئے موجودہ نظام میں کوئی آپ کیلئے گائیڈ لائن اس سسٹم میں ہے آپ بے روزگاری الائونس مل رہا ہے ۔

رشوت دیئے بغیر کوئی ملازمت مل سکتی ہے؟ حتی کے ملازمے کیلئے کوئی مواقع میسر ہیں ۔ میرپور ، کوٹلی حتی کہ آزاد کشمیر کے دس اضلاع میں ایک بھی سرکاری اسپتال بتا دیں ، جس میں Serious Injuires کا علاج ہوتا ہے، مریض راولپنڈی اسلام آباد کا رخ کرتے ہیں تو آدھے سے زیادہ سفر کی طوالت اور شدید تکلیف کے باعث راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں جو آزاد کشمیر سے آنے والے خوش نصیب مریض راولپنڈی کے اسپتالوں میں جب پہنچتے ہیں تو ان مریضوں کو ہسپتالوں میں بستر اور علاج کیلئے جگہ نہیں مل سکتی اور اسپتالوں کی سیڑھیوں پر ہی دم توڑ دیتے ہیں اور اگر کسی کا باپ ، ماں بھائی یا بیٹا اور کوئی عزیز ان پرائیویٹ ہسپتالوں میں فوت ہو جائے تو موت سوداگر ہسپتالوں کو چلانے والے اس وقت تک باڈی نہیں دیتے جب تک ورثا لاکھوں روپے بل ادا نہ کریں آزاد کشمیر کے محکمہ مال کی حالت دیکھ لیں وہی بوسیدہ نظام ، وہی فائلیں اور وہی پٹواری ۔ ذرہ پولیس کچہری دیکھ لیں مافیا بیٹھی ہوئی ہے جس کے سرغنہ کوئی اور نہیں آپکے لیڈر یا نیتا اور انکے گماشتے ہیں۔

Bridges Tahir

Bridges Tahir

پورے نظام کا جائزہ لیں، آج وفاقی وزیر برجیس طاہر ہے کل منظور وٹوتھا ، کاہرہ اور فیصل حیات بھی رہ چکے ہیں ان سے آپ کے لیڈر آپ کیلئے کچھ نہیں مانگتے بلکہ یہ درباری اپنے لئے ٹکٹ ، وزارت اور اقتدار مانگتے ہیں۔

یہ ایسا بھی مانگ سکتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو نوکریاں دیں ، فوج میں کمیشن حاصل کونے کیلئے کوٹہ فکس کریں ، آزاد کشمیر کے نوجونوں کو سکالرشپ دیں اور چاروں صوبوں میں برابر کوٹہ مقرر کریں ۔ بیرون ملک پاکستانی سفاتخانوں میں آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو بھی خدمات سرانجام دینے کے مواقع فراہم کریں ۔ یہ لیڈر آزاد کشمیر کے فنڈر ترقیاتی اور غیر ترقیاتی جو مختص کیے جاتے ہیں ان میں گھپلا کرتے ہیں اور ان کے الے تلے کھا جاتے ہیں ۔ کتنی نئی سڑکیں بن رہی ہیں کبھی آپ نے اپنے لیڈروں سے پوچھا ۔

1۔ کیا ایکٹ 1974 میں اصلاحات ہو گئیں ؟
2 کیا کشمیر کونسل کا ممبر بننے کیلئے کروڑوں روپے کی بولی نہیں لگے گیَ
3 کیا آزاد کشمیر میں کوئی کوئی ائیرپورٹ بن گیا؟
4 کیا مقیم مہاجرین پاکستان کی 12 سیٹوں پر دھاندلی نہیں ہوگی اور یہ سیٹیں تحفے میں آزاد کشمیر کی حکومت بنانے کیلئے سابقہ ادوار کی طرح پیش نہیں کی جائیں گی۔

برطانیہ میں مقیم میں اپنے دوستوں حاجی نمازی اور نمازی بابوں سے ہاتھ جوڑ کر پوچھنا چاہونگا آپ کیوں اس چندہ مہم میں شامل ہیں محض اس چندہ مہم میں شام ہیں محض ا لئے کہ برادری اور قبیلے کا معاملہ ہے اور یہ برادری کی ناک کٹنے کا مسئلہ ہے کیا آپ جس دین کے ماننے والے ہیں۔

اس میں برادری کی بنیاد پر مجھے اکٹھا کرنے اور نااہل لوگوں کا ساتھ اللہ کے حکم کی نفی نہیں کیا دن کو مساجد میں جا کر اللہ کی عبادت کر کے شام کو برادری کی بنیاد پر دوسروں کے خلاف منسوبے بنانے پر اللہ کے حکم کی حکم عدولی نہیں کر رہے ہیں کن لوگوں کیلئے ؟ کیا آپ کی برادری کے لیڈروں نے آپ کیلئے کھبی یہ احتجاج کہا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر جو زیادتیاں ہو رہی ہیں وہ نہ ہوں ؟ کہا ان لیڈروں نے کھبی آپ کی زمنیوں اور دو کونوں پر قبضہ مافیا کے خلاف آپ کا ساتھ دیا یہ تو اُنکی سرپرستی کرتے ہیں جو قبضہ کرتے پھر آپ سے بھی اور ا ن سے بھی چندہ مانگتے ہیں۔

Minorities Rights

Minorities Rights

کیا آزاد کشمیر کی اکثریتی برادریاں اقلیتی قبیلوں کے ساتھ ظلم و زیادتیاں روا نہیں رکھتیں کیا ان قبیلوں کی عزت نفس نہیں ہوتی کہا وہ انسان نہیں جن کی تزلیل ہر عزت کی جاتی ہے چھوٹ قبیلوں کے بے چارے لوگ اپنے آباء و اجداد کی جائیدادیں چھوڑ کر بڑے قبیلوں اور برادریوں کی وحشت اور دہشت سے گبھرا کر پاکستان ہجرت نہیں کر گئے ہیں۔

ہم بھارت میں نچلی ذات کے ہندوؤں ساتھ اُنچی ذات کے برہمنوں کی زیاتیوں کو تو بُرا بھلا سمجتھے ہیں لیکن دین اسلام کے ماننے والے چھوٹی برادریوں کے ساتھ کو آزاد کشمیر میں سلوک کرتے ہیں کہا وہ اسلام کی تعلیمات کے منافی نہیں آپ کیوں زمانہ جاہلیت کا عرب بنا رکھا ہے ؟ کون سا لیڈر آپ کا آزمودہ نہیں ہے کو پتہ ہے کہ پیپلز وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر تھا وہ وہی 2011 کے الیکشن میں کر رہا تھا جس طرح آج وفاقی وزیر برجیس طاہر محمود کی اپوزیشن کا سامنا تھا۔

وہاں پارٹی کے اندر کئی سازشوں کے علاوہ فریال تالپور کو بھی راضی رکھنا پڑتا تھا وہ اپنے بچاؤ کیلئے ابھی تک گھڑی خدا بخش کا مجاور کہتا ہے ۔ جب کہ زرداری لیگ کا اپنا وزیراعظم چوہدری ریاض۔ چوہدرہ ریاض آزاد کشمیر کے امور چلاتا آ رہا ہے خود چوہدری مجید وزارت چلانے کے کتنے اہل تھے یہ آپ خود جانتے ہیں اور کارکردگی کیسی رہی بلکل سامنے ہے وہ اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے کیا کیا کرتب دکھاتے تھے کہ مجھے سات سمندر پار اپنی کشمیریت پر ندامت ہوتی اور گالی لگتی مان لیں حالات وفاقی درالحکومت میں جوں کہ توں رہتے ہیں تو نون لیگ آزاد کشمیر میں حکومت بنا سکتی ہے۔

ابتدا 18 رکنی کمیٹی سے ہوئی جس پر باہم انتشار پارٹی کے اندر سے ہوا چونکہ یہ مینڈنٹ تو راجہ فاروق حیدر کا تھا کہ وہ جس کو چاہے کمیٹی میں شامل کرے دوسرا جھگڑا ٹکٹوں کی حتمی فہرست اور امیدواروں کے ناموں پر ہوگا چونکہ کون کس برادری اور کون کس کا سفارشی ہوگا۔

برجیس طاہر کے اپنے سردار سکندر کے اپنے اور راجہ ظفر الحق کے اپنے اپنے گھوڑے ہونگے اور نواز شریف کے توسیع شدہ خاندان کے ساتھ روابط لین دین اور مڈل مشینوں سے بھی مال بنانا ہے پھر اگلا جھگڑا وزیر اعظم کے نام پر بھی ہو گا ایجینسیوں کی اپنی سیکیورٹی کا انتظام ہے حق دار کون ہے آپ کو آمین فہیم کا معاملہ تو یاد ہو گا سب کہتے تھے پاڑتی کا صدر امین فہیم ہے۔ وزیر اعظم بننا بھی اُسی کا ح ہے لیکن ایسا نہیں ہو سکا تھا۔ باقی دوسری قسط میں۔۔۔۔۔۔۔

Shiraz Khan

Shiraz Khan

تحریر: شیراز خان لندن