قائد اعظم اور علامہ محمد اقبال نے علماء اہل سنت کے ساتھ مل کر تحریک پاکستان کو مکمل کیا

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارا سینیٹر سراج الحق سے سوال ہے کہ جناب کن اکابرین کی بات کر رہے ہیں؟ کیا قائد اعظم اور علامہ محمد اقبال قیامِ پاکستان کی مخالف جماعت کے رکن ہوتے؟ جماعت اسلامی کے بانیوں اور اکابرین میں سے کوئی شخص بھی ایسا نہیں ہے۔

جو پاکستان بنانے کے حق میں ہو، بلکہ بعض موقع پر ایسا بھی ہوا ہے کہ پاکستان کی مخالفت میں کانگریس اور انگریز وں کی حمایت کی گئی ہے، تاریخ کے حوالے سے کسی بھی غلط بات کو پیش کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ قول و فعل میں تضاد ہے، قائد اعظم اور علامہ محمد اقبال نے علماء اہل سنت کے ساتھ مل کر تحریک پاکستان کو مکمل کیا۔

اگر آج اگر قائدین تحریک پاکستان میں سے کوئی حیات ہوتے تو وہ آل انڈیا سنی کانفرنس کے اکابرین کی بنائی گئی جماعت جمعیت علماء پاکستان کی سرپرستی کرتے، جماعت اسلامی کے اکابرین پاکستان کے خلاف تھے، پاکستان آل انڈیا سنی کانفرنس کی میراث ہے، علامہ حامد بدایونی قائد تحریک پاکستان تھے اور مولانا شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی قائد اعظم محمد علی جناح کے دست راس تھے ، پیر جماعت علی شاہ نے اپنے مریدین اور شاگردوں کو تحریک پاکستان میں جان دینے کا سبق دیا۔

صوبہ خیبر بختونخواہ اور صوبہ بلوچستان کی تاریخ اتھا کر دیکھی جائے تو آزاد ریاستوں اور آزاد قبائل کو پاکستان سے الحاق کرنے کے لئے اہل سنت و جماعت کے بزرگوں اور اکابرین نے راضی کیا، پیر صبغت اللہ شاہ راشدی نے کفن یا وطن کا نعرہ لگا کر یہ پیغام دیا کہ ہم انگریز کے درباری نہیں ہیں، ہم پاکستان کے لئے جان دینا اور جان لینا جانتے ہیں،مجاہد ملت مولانا عبدالستار خان نیازی نے مسلم اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی بنیاد رکھی، ہزاروں عاشقان رسولۖ میلاد مصطفیۖ منانے والوںپاکستان کے لئے عملی جدوجہد کی،اہل سنت وجماعت کی خانقاہوں اور مدارس نے پاکستان بنا کر دیا ہے۔

پاکستان کی حفاظت اہل سنت کرینگے، جمعیت علماء پاکستان اور مرکزی جماعت اہل سنت کے تحت علماء اہل سنت کی جانب سے تحریک پاکستان میں علماء اہل سنت کے کردار کے حوالے سے پاکستان بھرکے تمام مدارس ، مساجد ، خانقاہوں اور آستانوں میں عشرہ فکر آزادی بعنوان تحریک پاکستان میں علماء اہل سنت کا کردار منایا جائے گا،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ فاٹا کو الگ صوبہ قرا ر دیا جانا زیادہ مناسب ہوگا نہ کہ اسے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ساتھ ملا دیا جائے، اس طرح سے صرف دو جماعتوں کی پارٹی سیاست مضبوط ہوگی، فاٹا کے قبائل کو حقوق نہیں ملیں گے، غلط روش کا اپنا کر قومی مفادات کے بجائے ذاتی مفادات اور خواہشات کو ترجیح دی جا رہی ہے۔