بدین کی خبریں 18/8/2017

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) بدین سے حیدرآباد جانے والے ریلوے ٹریک پر موجود پھاٹک انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث قاتل بن گئے ، آئے دن حادثہ معمول بن گئے، گزشتہ روز پھاٹک کراس کرتے ہوئے ایک شخص اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھا، تقریبن ایک سال قبل بچھائی جانے والی ریلوے ٹریک اور بنائےجانے والے پھاٹک مکمل خستہ حالی کا شکار ہوچکے ہیں جس کے باعث آئے دن بدین سے حیدرآباد جانے والی ریلوے ٹریک پر حادثات معمول بن گئے ہیں، گزشتہ روز بدین کے آریسر اسٹا پ کے مقام پر 40 سالاانور علی جویو اسکوٹر پر پھاٹک کراس کرتے ہوئے بدین سے حیدرآباد جانے والی ٹرین کی زد میں آگیا اور موقع پر ہی جان بحق ہوگیا، بدین حیدرآبادٹریک پر جتنے بھی پھاٹک ہیں وہ ناکارا ہوچکے ہیں ان پھاٹک پر کوئی بھی عملہ مقرر نہیں ہے اور جہاں پر ہے وہاں پر وہ موجود ہی نہیں ہوتا، بدین سے حیدرآباد تک ٹریک کے ایک سائیڈ پر روڈ ہے جس پر ٹرانسپورٹ چلتی ہے جبکہ دوسری جانب دیہات ہی دیہات ہیں اور ان دیہاتوں سے روڈ پر آنے کے لیئے انہیں اسی ٹریک کو پار کرکے گزرنا پڑتا ہے اور اسی کراسنگ میں حادثات میں اضافہ ہورہا ہے، علاقہ مکینوں نے محکمہ ریلوے اور حکومت سندھ سے اپیل کی ہے کہ جلد سے جلد ریلوے کراسنگ پر بنائے گئے پھاٹکوں کو فعال بنایا جائے تاکہ ہونے والے حادثات سے علاقہ مکین بچ سکیں۔۔۔

بدین (عمران عباس) بدین کے نواحی گاؤں لال بخش نوتکانی میں اسکول کی چھت کا پلستر گرنے کے باعث تین طالبعلم شدید زخمی ہوگئے جنہیں مقامی اسپتال میں طبی امداد کے لیئے منتقل کردیا گیا جہاں پر ان کا علاج جاری ہے، ضلع بدین کے بیشتر ایسے اسکول ہیں جو مکمل طور پر بھوت بنگلے میں تبدیل ہوچکے ہیں جہاں پر نا تو اسکول انتظامیہ کوئی رپیئرنگ کا کام کرواتی ہے اور ناہی محکمہ تعلیم کا ان پر دھان ہے جس کے باعث یہ واقعیات بھی معمول بن چکے ہیں ، زخمی ہونے والے بچوں کے والدین کے مطابق اسکول کی حالت بہت ہی خراب ہوچکی اور جس کی شکایات بھی ہم بارہا اسکول انتطامیہ سے کرچکے ہیں لیکن ہماری شکایات پر کوئی بھی دھان نا دینے کے باعث یہ واقعہ پیش آیا ہے ، زخمی بچوں کے والدین نے محکمہ تعلیم اور اسکول انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ جلد سے جلد اسکول کی تعمیر اور رینوویشن کا کام کرایا جائے تاکہ کسی بڑے حادثے سے بچا جاسکے۔۔۔