بدین کی خبریں 5/7/2017

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) بدین میں پلاٹ اور گھر کے تنازع پر بااثر افرادنے اپنے ساتھیوں کے ہمرا گھر میں موجود مرد اور خواتین پر حملہ کر دیا، نتیجے میں ایک عورت سمیت چار افراد شدید زخمی ہوگئے، متاثرہ خاندانے بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، پولیس پر بااثر افراد کا ساتھ دینے کا الزام۔۔۔بدین کے نواحی گاؤں غلام حسین پرھیاڑ میں گھر اور پلاٹ کے تنازع پر گاؤں کے بااثر افراد نے اپنے ہی خاندان کے افراد پر گھر میں گس کر ساتھیوں سمیت حملہ کردیا جس کے نتیجے میں چار افراد جس میں ایک عورت بھی شامل ہے شدید زخمی ہوگئے، متاثرہ خاندان کے مطابق بااثر افراد نے کلہاڑیوں اور لاٹھیوں سے وار کرکے انہیں زخمی کیا ہے جبکہ مکوں اور گھوسوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے، زخمی افراد نے بدین پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے کی اطلاع بدین پولیس میں دے دی گئی ہے لیکن پولیس کی جانب سے تاحال کوئی کاروائی نہیں کی جاررہی ہے جبکہ ملزمان ابھی بھی ہمارے گھروں پر قبضہ کرکے وہیں پر موجود ہیں، متاثرہ خاندان کی جانب سے کیئے گئے احتجاج جس میں خواتین ، مرد اور بچے بھی شامل تھے سب نے حکومت سندھ اور ایس ایس بدین سے مطابلہ کیا ہے کہ جلد سے جلد ملزمان کے خلاف کاروائی کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔۔۔

بدین (عمران عباس) بدین کے وارڈ نمبر چار میں گزشتہ دس دنوں نے بجلی کی بندش کے خلاف علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاھرہ کیا ٹائر جلاکر دھرنا بھی دیا….بدین شہر کے وارڈ نمبر چار سیرانی اسٹاپ محلہ کی گزشتہ دس دنوں سے بجلی منقطہ ہونے پر علاقہ مکینوں نے سیرانی اسٹاپ پر حیسکو کے خلاف مظاھرہ کیا اور راستے پر ٹائر جلاکر دھرنا بھی دیا جس کے باعث اندرونی شہر چلنے والی ٹریفک معطل ہوگئی، مظاھرین کا کہنا تھا کہ گزشتی دس دنوں سے علاقے کی بجلی معطل ہے اور چار دن قبل حیسکو انتظامیہ خراب ٹرانسفارمر بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں، مظاھرین نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حیسکو عملے کی جانب سے بیس ہزار کی رقم طلب کی گئی تھی جو رقم ہم نے ادا بھی کردی ہے اس کے باوجود ہمارے علاقے کی بجلی بحال نہیں کی جا رہی ہے…..

بدین (عمران عباس )ملک بھر کی طرح بدین میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے یوم سیاہ منایا گیا، ڈی سی چوک سے پریس کلب تک ریلی بھی نکالی گئی جس میں کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی، 5 جولائی 1977 کو جنرل ضیاء الحق کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا اور اسی واقعے کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پانچ جولائی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے، ضلع بدین کے مختلف شہریوں سمیت بدین میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اللہ والا چوک سے پریس کلب تک ایک ریلی نکالی گئی جس میں مقامی رہنماؤں کے علاوہ پارٹی کارکنان نے بھی بڑی تعدا د میں شرکت کی، رہنماؤں تاج محمد ملاح، امیر حسن کھوسہ، خان صاحب جمالی، عبدالستار میمن، زاھد خواجہ، عبدالرحمان بلوچ، سید کاشف شاہ، اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آمر جنرل ضیاء الحق نے 1977 میں بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا جو اقدام اٹھایا تھا اس کی سزا آج تک عوام بگھت رہی ہے، اس دن سے آج تک عوام اپنے حقوق سے محروم ہے اور جنرل ضیاء الحق کے پیروکار آج تک غریب عوام کے حقوق کو غسب کررہے ہیں ، رہنماؤں نے مزید کہا کہ جب تک پاکستان میں ضیاء کے پیروکار موجود ہیں تب تک آمرانہ نظام قائم رہے گا، دوسری جانب جے آئی ٹی میں مریم نواز کی پیشی پر بات کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ آج مریم نواز کو قوم کی بیٹی کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جبکہ اس سے کئی گناہ زیادہ تکلیفیں شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے دیکھیں ، ان کو اس دور میں مردوں کی جیل میں رکھا گیا، ان کے والد کو بے گناہ شہید کیا گیا، ان کی ماں محترمہ نصرت بھٹو کو بھی کڑی اذیتو ں سے گزارا گیا تھا وہ باتیں ان کو یاد نہیں ہیں اور آج وی آئی پروٹوکول میں سینکڑوں کی سیکیورٹی میں ایک وی آئی پی روم میں جب مریم نواز کی پیشی ہوتی ہے تو ان کو پریشانی ہوتی ہے کیا شہید بینظر بھٹو اس قوم کی بیٹی نہیں تھیں آج بھٹو اور ان کے خاندان کی قربانیوں کے باعث یہ پاکستان زندہ ہے اور تا قیامت زندہ رہے گا۔۔۔۔