بدین میں سیاسی صورتحال خراب ذوالفقار مرزا کے حامیوں اور مخالفین کی جانب سے احتجاجی دھرنے

بدین (عمران عباس) بدین میں سیاسی صورتحال خراب ذوالفقار مرزا کے حامیوں اور مخالفین کی جانب سے احتجاجی دھرنے، ہوائی فائرنگ، ٹائر جلاکر روڈ بند کر دیا گیا، شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن۔ تفصیلات کے مطابق بدین میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے حامی اور تاجر ندیم مغل کو سادہ کپڑوں میں ملبوث پولیس اہکاروں کی جانب سے گرفتار کرنے اور اس پر تشدد کرنے کی خبر کے بعد شہر میں ڈاکٹر مرزا کے حامیوں کی جانب سے قاضیہ واھ موری پر دھرنا دیکر روڈ بند کردیا تھا۔

جس کے بعد ڈاکٹر ذوالفقار مرزا بھی اس دھرنے میں پہنچ گئے اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آصف علی زرداری اور ان کے کرپٹ ٹولے کی جانب سے کی گئی کرپشن کے خلاف جنگ شروع کی ہے جس کے باعث حکومت میرے اور میرے حامیوں کے خلاف جھوٹے مقدمے اور ان کی بلاجواز گرفتاریاں کر رہی ہے۔

لیکن میں ان باتوں سے میں ڈرنے والا نہیں ہوں اور مخالفین کو جواب دینا جانتا ہوں جس کے بعد ڈاکٹر مرزا اپنے حامیوں کے ساتھ کچھ روز قبل پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے تاجر رہنماء تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن کی دکانوں میں جاکر ان کی دکانون کو تالے لگاکردکانیں بند کردیں جس کے بعد ڈاکٹر ذوالفقارمرزا کی رہنمائی میں کارکنوں نے بدین تھانے کا گھیراؤ کریا جس پر بدین پولیس نے تھانے کا دروازا بند کردیا اس دوران ڈی ایس پی بدین کی موبائیل کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

جس کے بعد ڈاکٹر مرزا نے تھانے کے اندر داخل ہوکر پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانا بننے والے ندیم مغل کی ایف آئی آر بدین کے منتخب نمائندو اور پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے تاجر تاج محمد ملاح، امتیاز میمن اور ڈاکٹر عزیز میمن پر داخل کرنے پر زود دیا جس پر ڈی ایس پی بدین عبدالقادر سموں نے صاف انکار کردیا جس کے بعد ڈاکٹر ذوالفقار مرزا وہاں سے اپنے فام ہاؤس روانہ ہوگئے۔

دوسری جانب ڈاکٹر مرزا کی جانب سے دکانوں کو تالے لگانے کے خلاف پیپلز پارٹی کے کارکنوں، تاجررہنماء تاج محمد ملاح، امتیاز میمن، پروفیسر عبداللہ ملاح، شاہنواز زرگر،حسن میمن، ممتاز پنہور، اکبر میمن اور دیگر کی رہنمائی میں جلوس نکال کر شہر میں شٹرڈاؤں ہڑتال کروائی گئی جس کے بعد قاضیہ واھ موری پر دھرنا دیا گیا دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عبداللہ ملاح، تاج محمد ملاح اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا بدین میں گنڈا گردی کررہا ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے آج بھی ہمارے لیڈر آصف علی زرداری کے خلاف بولا ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا جبکہ پانی سرسے اونچا ہوتا جارہاہے دھرنے، مظاہرے اور تقاریر کے بعد سینکڑو افراد ریلی کی صورت میں بدین کے ماڈل تھانے پہنچے جہاں پر ڈاکٹر مرزا کے خلاف سخت نعریبازی کی گئی دوسری جانب ایس ایس پی بدین خالد مصطفیٰ کورائی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیاتا کہ بدین میں شہر میں گنڈا گردی ہیں چلنے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کا امن امان کسی کوبھی خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا کہ تھانے پر حملہ کرنے اور سرکاری سامان کی تھوڑ پھوڑ کی ایف آئی آر ڈاکٹر مرزا اور ان کے حامیوں پر داخل کی جائے گی،جس کے بعد بدین پولیس نے ڈاکٹر مر زا اور ان کے حامیوں کے خلاف تین الگ الگ مقدمے درج کرلیئے، اس ساری صورتحال میں شہر میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ دونوں گروپوں کے لوگوں نے شہر میں لگے پینافلیکس اور پوسٹر بھی پھاڑ دیئے اور وقفے وقفے سے ہوائی فائرنگ کا سسلہ بھی چلتا رہا۔

Badin Protest

Badin Protest