بدین میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا گروپ نے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیئے

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) بدین میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا گروپ، مسلم لیگ ف اور دیگر سیاسی پارٹیوں نے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیئے، ذرائع کے مطابق ضلع کونسل کی 68 سیٹوں پر 340 امیدوار، میونسپل کمیٹی بدین پر 118، میونسپل کامیٹی ماتلی پر 90 امیداواروں نے فارم جمع کروائے جبکہ 10 ٹاؤں کمیٹیوں پر 429، یونین کونسلوں پر 1585 فارم اور جنرل کاؤنسلرز پر 975 فارم جمع کروائے گئے۔

ضلع بدین میں پی پی مخالفین نے ابھی تک کسی بھی اتحاد یا گروپ کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن جس طرح سے فارم جمع کروائے گئے ہیں اس حساب سے اس بار پیپلزپارٹی اور مخالفین میں چھوٹی کانٹے کا مقابلہ ہوگا، ضلع بدین میں پپوشاھ کی جانب سے فنکشنل لیگ کو چھوڑنے اور پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کے بعد فنکشنل لیگ کے ووٹ بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب جانے کا امکان ہے جبکہ بدین کی تحصیل گولاڑچی میں مسلم لیگ ن سندھ کے صدر اسماعیل راہو کی پوزیشن واضح ہے جہاں پر پیپلز پارٹی کو زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگاجبکہ بدین شہر میں اسماعیل راہو کے حمایتوں کے ووٹ بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو ہی ملیں گے۔

الیکشن سے پہلے جماعت اسلامی، جماعت الدعوہ اور دیگر قوم پرست پارٹیوں کے سربراہان کی جانب سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس پر جاکر ان سے سیاسی اور بلدیاتی الیکشن پر گفتگو بھی کی گئی گفتگو میں فیصلہ کیا گیا کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں باہمی مشاورت سے امید وار کھڑے کیئے جائیں گے، دوسری جانب سندھ ھائی کورٹ کی جانب حلقہ بندیوں کے حوالے بھی ایک فیصلہ آ چکا ہے جس میں دیہاتوں کو شہروں میں شامل کرنے کے بعد امیدواروں میں تشویش کی لہر چھا گئی ہے تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ الیکشن ملتوی بھی ہوجائیں کیونکہ پانچ دنوں کے اندر الیکشن کمیشن سندھ ھائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کرواسکتی اس کے لیئے کئی دنوں کا ٹائم درکار ہوگا۔

کاغذات نامزدگی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اب ان پر چھان بین کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس کے بعد حتمی فہرست جاری کی جائے گی اور اس کے بعد ہی الیکشن کا دنگل شروع ہوگا، ضلع بدین کی حالیہ سیاست کے بعد ضلع بھر کی پولنگ اسٹیشن حساس ہوجائیں گی جہاں پر کسی بھی ناخوش گوار واقعا رونماء ہوسکتا ہے، کسی بھی ایسے واقع کو روکنے کے لیے حکومت کو چاہیئے کہ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں سیکیورٹی کے سخت انتظام کرے۔