اندرون بلوچستان خدمات سرانجام دینے والے صحافیوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ ناقابل برداشت بن چکا ہے

Khuzdar

Khuzdar

خضدار (نمائندہ خصوصی) صحافت کے نام پر مراعات حاصل کرنے والی تنظیموں کی جانب سے اندرون بلوچستان خدمات سرانجام دینے والے صحافیوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ ناقابل برداشت بن چکا ہے، کوئٹہ اور دیگر بڑے شہروں میں بیٹھ کرمال کمانے والے اجارہ دار طبقہ کو حقیقی خدمات سرانجام دینے والے صحافیوں کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں وہ محض بیانات کے ذریعے اپنی تسلط برقرار رکھنا چاہتے ہیں جس کی اب مزید اجازت نہیں دی جا سکتی۔

وقت آگیاہے کہ اندرون بلوچستان مصائب کاسامناکرنے والے صحافی اپنی شناخت اورحقوق کے لئے ایک موثرپلیٹ فارم تشکیل دیں تاکہ بلوچستان کے صحافیوں کے نام پرکاروبارکرنے والوں کی حقیقت کوبے نقاب کیاجاسکے ،ان خیالات کااظہارگزشتہ روزوڈھ میں قلات ڈویژن کے مختلف علاقوں سوراب ،کرخ ،نال اوردیگرپریس کلبزکے صحافیوں کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا،ہنگامی اجلاس کاایجنڈااندرون بلوچستان خصوصاقلات ڈویژن کے چھوٹے علاقوں کے پریس کلبزسے تعلق رکھنے والے صحافیوں کومسلسل نظراندازکرنے کے حوالے سے ایک لائحہ عمل طے کرناتھا ،شریک صحافیوں نے اس امرپرشدیدمایوسی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ صحافیوں کے امورسے متعلق بننے والی تنظیموں اورتربیتی پروگرام کاانعقاد کرنے والے غیرسرکاری اداروں کی جانب سے مخصوص من پسندعلاقوں اورافرادکو ترجیح دینے کی جوروایت چل پڑی ہے وہ باعث تشویش ہے اس رجحان سے دیگرعلاقوں سے تعلق رکھنے والے نظرانداز صحافی برادری میں شدیدمایوسی پائی جاتی ہے۔

بلوچستان میں بعض غیرسرکاری ادارے تربیت دینے کے حوالے سے مسلسل مخصوص علاقوں کونوازنے کاجوسلسلہ شروع کررکھا ہے وہ غیرمنصفانہ اوران کی پالیسیوں سے منافی عمل ہے ،اس حوالے سے قلات ڈویژن کے علاقوں کے صحافیوں نے متعلقہ زمہ داران کی توجہ اس ناانصافی کی جانب مبذول کرکے احتجاج ریکارڈکرواچکے ہیں ،اجلاس کے شرکاء نے واضح کیاکہ ہمیں بھی صوبے کے صحافیوں کی یکجہتی اوران کااتحادعزیزہے اورہمارے اس عزم کاثبوت کچھ عرصہ پہلے جب بی یوجے اوردیگرتنظیموں کی مخالفت میں مختلف علاقوںسے آوازاٹھی توہم نے ان کامقابلہ کرکے بی یوجے کی سالمیت برقراررکھنے کے لئے ہرممکن کوشش کی مگرآج اس کاصلہ ایک بارپھر نظراندازکرنے کی صورت میں دیاجارہاہے ،لہذااب مزیدناانصافی پرخاموش نہیں رہ سکتے ،اجلاس میں اندرون صوبہ سے تعلق رکھنے والے صحافیوں پرمشتمل ایک تنظیم کے قیام کی ضرورت پرزوردیاگیا اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی جومختلف علاقوں کے صحافیوں سے رابطہ کرکے رپورٹ پیش کرے گی جس کی روشنی میں مشترکہ نمائندہ تنظیم کے قیام اوراس کے منشور کا اعلان کیا جائے گا۔