بلوچستان میں طالبان اور داعش کا کوئی وجود نہیں، آئی جی ایف سی

Shair Afgan

Shair Afgan

کوئٹہ (جیوڈیسک) آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیرافگن کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں طالبان اور داعش کا کوئی وجود نہیں یہ صرف اور صرف غیر ملکی ذہنیت کی پیداوار ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن کی گرفتاری کے بعد واضح ہوچکا ہے کہ بھارت بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہورہا ہے ۔ ہمارے دو ہمسائے دہشت گردوں کی نرسری اور ان کی پشت پناہی کررہے ہیں۔

آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ عوام کی مدد سے فورسز کو بہت اہم کامیابیاں ملی ہیں۔ کلبھوشن کے بہت سے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور دیگر کارندوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے، ایران جیسے برادر ملک سے بھی مدد کی توقع ہے۔ اب علیحدگی پسندوں اور پاکستان دشمن عناصر کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کا ساتھ لوگ چھوڑ رہے ہیں بلوچستان کاکوئی حصہ کسی کےلیے بھی نوگو ایریا نہیں رہا۔

میجر جنرل شیر افگن نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری کے بعد سرحدوں پر نگرانی کو مزید سخت کردیا گیا ہے ۔ پاک افغان سرحد سے ملحق 453 کلومیٹر طویل سیکیورٹی خندق پر کام مکمل کرلیا گیا ہے ۔ چمن سے گزشتہ 68 سالوں سے جاری اسمگلنگ کو روک دیا گیا ہے جس کے بعد کسٹم کے ریونیو میں 3 سو گنا اضافہ ہوا جب کہ پنجگور میں آرمی کے 2 بریگیڈ تعینات کردیئے گئے ہیں۔ بلوچستان میں طالبان اور داعش کا کوئی وجود نہیں یہ صرف غیر ملکی ذہنیت کا عکاس ہے۔ افغانستان میں داعش کی موجودگی کے باعث اثر ہمارے ملک میں پڑتا ہے ۔