بھمبر کی خبریں 9/8/2016

Press Conference

Press Conference

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) عالمی برادری اور پاکستان ریاست جموں و کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے اقوام متحدہ کو جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ریاستی عوام کے حق خود ارادیت کو بھارت سے منوانے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کرے بھارت کی طرف سے کشمیری عوام کی جائز اور پر امن جدوجہد آزادی کو علیحدگی پسند اور دہشت گردی کا نام دینا اور اپنی ریاستی دہشت گردی سے اقوام عالم کی توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے ممنوعہ پلیٹ گن کا استعمال کر کے ہزاروں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے بھارت نے مسلسل کرفیو کے ذریعے کشمیری عوام کو غذائی اجناس، جان بچانے والی ادویات سے محروم کر کے مستقل عذاب میں مبتلا کر دیا ہے ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور اخبارات پر پابندی عائد کر کے بھارت اپنے مظالم نہیں چھپا سکتا حکومت پاکستان مسئلہ کشمیراور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اپنا موقف سیاسی، سفارتی ، قانونی اور ابلاغ عامہ کے محاذوں پر واضح کرے نیشنل ایکشن پلان تحریک آزادی کشمیر کی راہ میں رکاوٹ ہے نیشنل ایکشن پلان کو صرف دہشت گردی کی حد تک محدود کیا جائے اور آزاد کشمیر سے نیشنل ایکشن پلان کو فی الفور ختم کیا جائے حکومت پاکستان اسلامی ممالک کی تنظیم OIC کا اجلاس بلا کر مسئلہ کشمیر پر ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے بھارت سے تمام تجارتی ، ثفافتی تعلقات کو منقطع کرنے کا اعلان کرے کشمیری قوم 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منائیں پاکستان اور بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کی خوشحالی مسئلہ کشمیر کے پر امن حل میں مضمر ہے ان خیالات کا اظہار کشمیر فریڈم موومنٹ کے مرکزی صد رانجینئر خالد پرویز بٹ نے مرکزی راہنما سلیم اکبر جرال، محمد منشاء وقار، محمود الحسن ایڈووکیٹ اور ملک شوکت اعوان کے ہمراہ کشمیر پریس کلب بھمبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گذشتہ 1 ماہ سے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں بد ترین ظلم و ستم ڈھایا جا رہا ہے بھارت انتہا درجے کی ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز ممنوعہ پلیٹ گن کا استعمال کر کے ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو بینائی سے محروم کر رہا ہے ہزاروں زخمی ہسپتالوں اور گھروں میں بے یارو مدد گار پڑے ہیں جبکہ گذشتہ ایک ماہ سے مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں غذائی اجناس اور جان بچانے والی ادویات ختم ہو کر رہ گئی ہیں جبکہ بھارت نے اپنے ظلم و ستم چھپانے کیلئے ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور میڈیا پر پابندی عائد کر رکھی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری گذشتہ کئی دہائیوں سے اپنی آزادی کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر میں رائے شماری سے متعلق قراردادوں پر بھی آج تک کوئی عملدرآمد نہیں ہوا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت لاکھوں کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے گذشتہ ایک ماہ سے ایک بار پھر تحریک آزادی میں تیزی آئی ہے جس کو کچلنے کیلئے بھارتی فورسز نے ایک بار پھر کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑنے شروع کر دئیے ہیں اور کشمیری عوام کی جائز اور پر امن جدوجہد کو ریاستی دہشت گردی کا نام دے کر بے گناہ کشمیری جن میں عورتیں ، بچے ، بوڑھے اور نوجوان شامل ہیں کو شدید تشدد کا نشانہ بنارہا ہے ایسے میں عالمی برادری اور حکومت پاکستان کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے ہم اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی دکھ کی اس گھڑی میں مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن کنٹرول لائن جس پر دونوں ممالک کی افواج کھڑی ہیں ہماری اس کوشش کی راہ میں رکاوٹ ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیراور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت پر اپنا موقف واضح کرے حکومت پاکستان کی وزارت خارجہ اور بیرون ممالک پاکستانی سفارت خانے مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم پر آواز اٹھائیں حکومت پاکستان OIC کا اجلاس بلا کر اسلامی ممالک کو مقبوضہ کشمیر میں جاری صورتحال سے آگاہ کر کے اعتماد میں لے اور پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کو بھارت سے اپنے سیاسی، ثقافتی اور سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کروائے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو واضح کرے اگر اس میں کوئی عار محسوس کرے تو امور خارجہ آزاد کشمیر کی ریاستی حکومت کے حوالے کیا جائے علاوہ ازیں نیشنل ایکشن پلان میں تبدیلی لائی جائے اور مذکورہ نیشنل ایکشن پلان کو صرف دہشت گردی کی حد تک محدود کیا جائے تا کہ کشمیری اپنی تحریکی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں موجودہ صورتحال میں ہم سمجھتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان جدوجہد آزادی کو متاثر کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری ریاست سے ہٹ کر دنیا میں جہاں کہیں بھی آباد ہیں بھارتی مظالم پر آواز اٹھائیں کشمیر فریڈم موومنٹ بھی جدوجہد آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنی سیاسی ، سفارتی جدوجہد جاری رکھے گی فریڈم موومنٹ کے کارکنان دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی رہ رہے ہیں تحریک آزادی کشمیر کے ہاتھ مضبوط کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریںانہوں نے کہا کہ دنیا کے ساتھ ساتھ بھارت اور پاکستان پر بھی یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ جب تک مسئلہ کشمیر کی چنگاری سلگتی رہے گی تب تک جنوبی ایشیا میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی پوری کشمیری قوم 15 اگست بھارت سے نفرت کا اظہار کرنے کیلئے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائے اس موقع پر محمد یٰسین تبسم، سلیم ساگر، ذیشان مصطفی، مرزا ظفر ، ملک سلیم سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر ( ڈسٹر کٹ رپو رٹر) چوہدری محمد اسلم آسی ایڈووکیٹ مرکزی چیئرمین مہاجر بورڈ جموں و کشمیر لبریشن لیگ نے اپنے دفتر میں پریس نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں جموں و کشمیر لبریشن لیگ کا مدبرانہ فیصلہ اور رول قومی سوچ کا حامل رہا اب حکومت سازی کا مرحلہ ہے اور صدارت کے منصب جلیلہ پر ایک با صلاحیت ، قانون دان ، بے داغ کردار کے مالک اور کشمیر ایشو کے ہمہ گیر پہلو سے وابستہ شخصیت کا انتخاب انتہائی اہم ہے جس کیلئے جناب ریٹائرڈ چیف جسٹس عبدالمجید ملک بلا شک و شبہ موزوں شخصیت ہیں جو بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح کے معتمد خاص کے ایچ خورشید مرحوم و مغفور کے آمین اور ترجمان ہیں کشمیر ایشو پر اندرون اور بیرون ملک منعقدہ سیمینار اور کانفرنسز میں جناب ریٹائرڈ چیف جسٹس عبدالمجید ملک کے موقف کو ہمیشہ سراہا گیا جس بناء پر دانشور طبقہ ان کا ہم خیال اور ہمنوا گردانا جاتا ہے دوسری جانب ریاست جموں و کشمیر کا بالغ نظر اور با شعور طبقہ جناب ریٹائرڈ چیف جسٹس عبدالمجید ملک کی کشمیر ایشو پر گہری نظر کا معترف اور آس لگائے سر گرم عمل ہے کہ موصوف کی سوچ اور فکر فردا سے آزادی کی منزل طے ہو سکے ضرورت اس امر کی ہے موجودہ زمینی حقائق کے تناظر میں ذاتی و جماعتی سوچ کو قومی سوچ کے تابع رکھ کر دلیرانہ ، مدبرانہ اور سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کر کے کشمیری عوام کو ظلم و ستم کی چکی میں پسنے اور سنگین حالات کی گرداب سے نکالنے کیلئے تاریخ ساز اقدام اٹھایا جائے تا کہ کشمیری عوام کی آواز کو اور کشمیر ایشو کو عالمی سطح پر موثر انداز میں روشناس کرایا جا سکے جس کیلئے جناب ریٹائرڈ چیف جسٹس عبدالمجید ملک کی ذات اور صلاحیت سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے ا س موقع پر سینئر قانون دان خواجہ محمد آمین ایڈووکیٹ، چوہدری محمد نجیب ایڈووکیٹ، چوہدری منظور حسین ایڈووکیٹ، چوہدری گلزار احمد ایڈووکیٹ اور چوہدری ظفر محمود ایڈووکیٹ کے علاوہ ضلعی جنرل سیکرٹری لبریشن لیگ راجہ ذوالفقار مہدی بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر (ڈسٹر کٹ رپو رٹر) سابق وزیر حکومت و مرکزی راہنما پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری پرویز اشرف نے کہا ہے کہ نون لیگ کی موجودہ حکومت نے انتقامی کارروائیاں شروع کر دی ہیں نون لیگ کے علاقائی کھڑپینچ حکومتی وزارء کی ایما پر سرکاری تعلیمی اداروں پر یلغار کر چکے بھمبر میں DEO اور AEO کے دفاتر سیاسی ٹائوٹوں سے بھر چکے ہیں محکمہ تعلیم میں سیاسی اچھل کود برداشت نہیں کریں گے ایڈہاک ملازمین کی اگر توثیق نہ کی گئی اور ایڈہاک ملازمین کومحکمانہ کارروائی کے بغیر غیر قانونی حربے استعمال کر کے فارغ کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر دما دم مست قلند ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی موجودہ حکومت نے اپنے رنگ دکھانے شروع کر دئیے ہیں حکومتی سربراہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی انتقامی کارروائی نہ کرنے کے احکامات کھوہ کھاتے جا پڑے ہیں نون لیگ کی حکومت کے وزراء کے علاقائی کھڑپینچوں نے بھمبر کے بھی مختلف سرکاری دفاتروں میں یلغار کر دی ہے نون لیگ کے سیاسی ٹائوٹوں نے بھمبر میں DEO اور AEO کے دفاتر میں ڈھیرے ڈال لئے ہیں اور ایڈہاک بیس پر بھرتی ملازمین کیخلاف کارروائی کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت نے غریب اساتذہ کے حق پر شب خون مارنے کی کوشش کی اور ان ملازمین کی توثیق نہ کی اور اپنے حواریوں کے دبائو میں آ کر غیر قانونی طریقے سے انہیں فارغ کرنے کی کوشش کی تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا ہم کسی بھی سیاسی اچھل کود کو برداشت نہیں کرینگے اور نون لیگ کی کسی بھی انتقامی کارروائی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر (ڈسٹر کٹ رپو رٹر)پاکستان ایکس سروس مین سوسائیٹی ضلع بھمبر کے صدر صوبیدار فتح علی کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کوئٹہ بلوچستان میں سول ہسپتال کے باہر ہونے والے خودکش حملہ بم دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ، اس سے قبل فائرنگ سے معزز وکیل کو جاں بحق کر دیا گیا اجلاس میں یہ بات بھی نوٹس میں لائی گئی ہے کہ اس دھماکے کے تانے بانے ہندوستان سے ملے ہیں۔ صوبیدار فتح علی نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر داخلہ کا دورہ پاکستان اور پھر وہاں سے راہ فرار اختیار کرنا اور اس کے بعد اپنے ملک میں پہنچتے ہی پاکستان کے خلاف بیان بازی شروع کر دینا ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان اپنی اوچھی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا، راج ناتھ نیزہر اگلتے ہوئے کہا کہ کراچی کی فکر کرو، کشمیر کو بھول جائو، پھر کہا کہ یہ کیسا پڑوسی ہے ، پتہ نہیں کون سے زبان سمجھتا ہے ؟ ان بیانات سے صافعیاں ہوتا ہے کہ ہندو اپنی مکاری سے باز نہیں آ رہا۔جنرل کونسل اس بات کی تائید کی، اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ آج پاکستانی عوام ایک ہونے کی اشد ضرورت ہے ، تمام اختلافات بھول کر ملک کی خدمت کرنا شروع کر دیں ۔دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیں۔مون سون کی بارشوں کے حوالے سے سابقہ لائحہ عمل پر پہلے ہی کی طرح پالیسی اختیار کی گئی ہے ، کہ چونکہ دشمن کسی بھی جگہ پر حملہ آور ہوسکتاہے جس کے لیے وہ اپنے خریدے ہوئے لوگوں کے ذریعے ہمارے حوصلے پست کرنا چاہتا ہے ،لہذا تمام سابق فوجی اپنے اپنے علاقے میںچوکس رہیں اور نوجوانوں کی ٹولیاں بنا ئیں کسی ہنگامی صورتحال میں اپنی مد د آپ کے تحت اپنی حفاظت کریں ۔پاکستان ایکس سروس مین سوسائیٹی مطالبہ کرتی ہے کہ سابق فوجیوں کو جو بھی ذمہ داری دی جائے گی ہم سابق فوجی اس کو احسن طریقے سے نبھائیں گے۔ اجلاس کی صدارت صوبیدار فتح علی صدر بھمبر نے کی ہے جبکہ نظامت کے فرائض صوبیدار محمد عزیز نے سرانجام دئیے، اجلاس میں جنرل سکرٹری صوبیدار محمد عزیز کے علاوہ، صوبیدار محمد حنیف، حوالد اربابر عاصم، سپاہی عبدالغنی ،برنالہ سے نائب صوبیدار مرجان علی خان ، کیپٹن بوٹاخان، میجر اقبال جاوید،صوبیدار محمد لطیف،صوبیدار محمد رزاق، صوبیدار میجر حیدر علی ، صوبیدار شیر باز ، حوالدار منظور حسین کمانڈو، نائیک محمداسلم نے اجلاس میں شرکت کی اور آخر میںبم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔