برطانوی انتخابات، ماری بلیک دارالعوام کی کم عمر رکن بن گئی

Mary Black

Mary Black

لندن (جیوڈیسک) سکاٹ لینڈ کی آزادی کی حامی اس جماعت کے کامیاب امیدواروں میں 20 سالہ ماری بلیک بھی شامل ہیں۔ ماری 350 برس میں برطانوی دارالعوام کی سب سے کم عمر رکن بن گئی ہیں۔

انھوں نے لیبر پارٹی کے سینیئر لیڈر الیگزینڈر ڈگلس کو پیزل کے حلقے سے شکست دی ہے۔ الیکشن جیتنے کے بعد ماری بلیک نے کہا اس حلقے اور پورے سکاٹ لینڈ کی آواز کو اٹھانا ہمارے لیے اس الیکشن کا اہم مسئلہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ عہد کرتی ہیں کہ ہم نہ صرف سکاٹ لینڈ بلکہ پورے برطانیہ میں اصلاح کی کوشش کریں گے۔

فٹ بال اور میوزک کی شوقین ماری بلیک گلاسگو یونیورسٹی میں سیاست اور پبلک پالیسی کے شعبے میں زیرِ تعلیم ہیں۔ خیال رہے کہ سنہ 2006 میں برطانیہ میں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کم سے کم عمر 21 برس سے کم کر کے 18 برس کر دی گئی تھی۔

ماری بلیک سے پہلے برطانوی دارالعوام کے کم عمر ترین رکن 13 سالہ سیکنڈ ڈیوک آف ایلبی مارلے، کرسٹوفر منک تھے جو 1667 میں ایوانِ زیریں کے رکن بنے تھے۔