برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں فیصلہ

Vote

Vote

لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا علیحدہ ہونے کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق برطانوی عوام نے یورپی یونین پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 60 سالہ یورپی اشتراک سے علیحدگی کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا علیحدہ ہونے کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے 96 فیصد سے زائد نتائج سامنے آ چکے ہیں جس کے مطابق 51.8 فیصد لوگوں نے یورپی یونین چھوڑنے جب کہ 48.2 فیصد لوگوں نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کی حمایت میں ووٹ ڈالے۔ برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے فیصلے سے اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی دیکھی گئی جب کہ ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قدر میں 11 فیصد کمی دیکھی گئی، پاؤنڈ 31 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

ہارٹل پورٹ میں 70 فیصد ووٹرز کی برطانیہ کی یورپی یونین سے نکلنے کی حمایت کی جب کہ لیوٹن اور ساؤتھ ہیمپٹن نے بھی یورپی یونین کے مخالفین کامیاب رہے، پاکستانیوں کی اکثریت والے علاقے بریڈ فورڈ نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ ڈالا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سامنے آنے والے نتائج کے مطابق اب یورپ اپنی معاشی پالیسیوں کے حوالے سے آزاد ہو گا اور وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لئے دباؤ بڑھ جائے گا کیونکہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حامی تھے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے بھی اپنے حالیہ دورہ لندن میں خبردار کیا تھا کہ اگر برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ دیا تو برطانیہ کو امریکا کے ساتھ ہونے والے آزاد تجارت کے معاہدے سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز صبح سات بجے سے رات 10 بجے تک برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا چھوڑنے کے حوالے سے ریفرنڈم میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ووٹ کاسٹ کئے۔