برسلز میں کشمیر کونسل یورپ کے زیراہتمام مقبول بٹ اور افضل گرو کی برسی منائی گئی

Maqbool Butt and Afzal Guru Barsi

Maqbool Butt and Afzal Guru Barsi

برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام عظیم کشمیری شہداء مقبول بٹ اور افضل گرو کی برسی ہفتہ کے روز بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں مکمل عقیدت و احترام سے منائی گئی۔

اس موقع پرچیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، جے کے ایل ایف یورپ کے صدر تنویر چوہدری، یورپی یونین کے سابق سفیر انتھونی کرزنر، کشمیرانفو کے چیئرمین میرشاہجہان، برسلز پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر ظہور منظور اور ورلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد جوشی نے خطاب کیا۔ بلجیم کے دارالحکومت میں واقع کشمیرکونسل ای یو کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والے اس اجتماع میں متعدد لوگ شریک ہوئے۔ اس دوران جے ایل ایف بلجیم کے مرزا شبیر، سماجی شخصیات سلیم میمن، کنتھ رائے، مذہبی رہنما سید حسنات بخاری اور ایک این جی او کی عہدیدار ماری پول اور دیگر افراد موجود تھے۔

مقررین نے بھارت سے کہاکہ وہ ان دوشہدا کے اجساد خاکی کو ان کے ورثا کے حوالے کرے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں ان کے آبائی علاقے میں لواحقین کی خواہش کے مطابق تدفین کی جاسکے۔

برسی کے شرکا نے دونوں شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان عظیم کشمیری سپوتوں نے شمع کی مانند تحریک آزادی کشمیرکو روشنی فراہم کی ہے۔ کشمیری قوم شہدا اور ان کی گرانقدر قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کرسکتے۔

یادرہے کہ محمد مقبول بٹ کو گیارہ فروری 1984ء کو نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کوان کے وارثین کی مرضی کے خلاف وہاں ہی جیل میں دفن کردیاگیاتھا۔ ایک اورکشمیری حریت پسند محمد افضل گرو کو بھی اسی جیل میں۹ فروری 2013 ؁ء کو پھانسی دے کر وہاں ہی دفن کردیاگیا تھا۔ افضل گرو کی پھانسی پر نہ صرف مقبوضہ کشمیرسخت ردعمل ظاہرکیا گیااور احتجاج کیاگیابلکہ دنیاکی انسانی حقوق کی تنظیموں اور امن کے علمبرداروں نے بھی اس بھارتی اقدام پر سخت غم وغصے کا اظہارکیاتھا۔

برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سیدنے عالمی برداری خصوصاً یورپی یونین سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارتی رویے کا سختی سے نوٹس لے کرنئی دہلی پر دباؤ ڈالے تاکہ افضل گرو اور مقبول بٹ کی میتوں کو ورثاء کے حوالے کیاجائے ۔انھوں نے کہاکہ کتناظلم اورغیرانسانی فعل ہے کہ مقبول بٹ اور افضل گرو کوپھانسی دینے کے بعد انکے اجسادخاکی کو بھی بھارت نے قید کررکھاہے۔ دنیاکا کوئی بھی مہذب معاشرہ اس طرح کا رویہ اختیار نہیں کرتا۔

انھوں نے واضح کیاکہ پھانسیاں دے کر اور ظلم و جبر کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکتا بلکہ اسے کشمیریوں کوانکا حق خودارادیت دیناہوگا۔ علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیر میں قید سیاسی رہنماؤوں کی رہائی اور ماورائے عدالت قتل و غارت کی روک تھام کا بھی مطالبہ کیا۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ بھارت ظلم و بربریت کرکے تحریک آزادی کشمیر کو نہیں دباسکتا۔ کشمیریوں کی تحریک ضرور کامیاب ہوگی اور انہیں ایک دن ضرور آزادی ملے گی۔