برسلز میں پیرس طرز کے حملوں کے خدشے کے باعث رات گئے تک کئی علاقوں میں آپریشنز جاری

Brussels Police Operation

Brussels Police Operation

پیرس (زاہد مصطفی اعوان) برسلز میں پیرس طرز کے حملوں کے خدشے کے باعث رات گئے تک کئی علاقوں میں آپریشنز جاری۔ آپریشن میں 16 افراد کو گرفتار ایک شخص زخمی تفصیل کے مطابق پیرس کے بعد برسلز میں بھی گزشتہ تین روز سے ہائی الرٹ جاری ہے اور پولیس مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہے جبکہ آپریشنز کے دوران مفرور دہشت گرد صالح عبدالسلام کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

برسلز میں رات گئے سرچ آپریشن کرکے 16افراد کوگرفتار کرلیا گیا ہے۔ تاہم پیرس حملوں کا انتہائی مطلوب ملزم صالح عبدالسلام تاحال روپوش ہے۔ بیلجیم میں سیکورٹی آج بھی ہائی الرٹ رہی۔ تعلیمی ادارے اور میٹرو سروس رہی ۔بیلجیم کے فیڈرل پراسیکیوٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ برسلز میں مولن بیک اور دیگر علاقوں میں 19گھروں کی تلاشی لی گئی اور 16افراد گرفتار کیے گئے۔

جنوبی علاقے چارلی روئے میں بھی 3مکانات کی تلاشی لی گئی ۔ اس دوران پولیس نے ایک گاڑی پر گولیاں بھی چلائیں، جس سے ایک شخص زخمی ہوا۔فیڈرل پراسیکیوٹرنے اعتراف کیا کہ سرچ آپریشن کے دوران پیرس حملوں کا انتہائی مطلوب ملزم صالح عبدالسلام گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ ب

یلجیم کے وزیراعظم چارلس مائیکل کا کہنا ہے پیرس حملوں کے طرز کی دہشت گردی کا خدشہ برسلز میں بھی ہے ،اس لیے سیکورٹی ہائی الرٹ کی کیٹگری تھری سے بڑھاکر چار کردی گئی ہے۔ فرانسیسی وزیر دفاع نے واضح کیا ہے کہ پیرس کو کیمیائی حملوں سے بچانے کے اقدامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

پانی کے نمونوں کی جانچ کی جارہی ہے۔پیرس پولیس نے فٹ بال اسٹیڈیم کے باہر خود کو اڑانے والے دہشت گرد کی تصویر جاری کردی۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے دہشت گرد شام سے تین اکتوبر کو یونان پہنچا تھا۔ سینٹ ڈنی میں پولیس آپریشن کے بعد تباہ حال فلیٹس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔