گوشہ ء چشم عنایت یا امیر المومنیں
یہ شہر محبت بھی کیا شہر ہے لوگو
اجازت نہیں
زندگی
آج پھر اس نے میرے درد کو جگایا
پھر ایک خون تھوکتا شاعر چلا گیا
یہ گڈا
اقتباس
اس عالمِ فانی میں وہ انساں  نہیں دیکھا
اٹھا کے نظر باخدا دیکھتا ہوں
لفظ بھی آپ ہی ہونٹوں پہ مچل جاتے ہیں
محبوب میرے
قلم
محبوب میرے
غیر اللہ
پروفیسر عبد المنان طرزی کی نذر
وجود ذات میں اترے
جمال مصطفی
تم بے قصور ہو
سونہہ عشق دی حج ِاکبر اے درشن لجپال قلندر دا
قصور کا کیا قصور؟
کتب خانہ
یہ ملک تمہارا ملک نہیں یہ ملک ہمارا ملک بھی ہے
محبت تیری