جشن ولادت النبی

12 Rabi ul Awwal

12 Rabi ul Awwal

تحریر : کہکشاں صابر
تاریخ اگر ڈھونڈے گی کہیں ثانی محمدۖ ثانی تو بڑی چیز ھے سایہ بھی نہ ملے گا.ربیع اول کا مہینہ شروع ھوتے ہی ہر طرف جشن کا سما ھوتا ہیں خوشیوں کا جہاں آباد ھو جاتا ہیں ہر گھر ہر محلے بازار پرنور ھوجاتے ہیں ہر طرف روشنیوں کا بسیرا ھوتا ھے کیونکہ اس ماہ ھمارے پیارے رسول پاک حضرت محمدۖ جو صرف اس جہان اسلام کے ہی نہیں دو جہانوں کے لئے رحمت اور نور بن کر اس دنیا میں تشریف لائیے ھمارے پیارے نبی? جب اس دنیا میں تشریف لائے تو عرش سے فرش تک ہر چیز نے جشن منا یا خوشیاں منائی تو پھر ھم کیوں نہیں خوشیاں منائے ھم کیوں نہ گھر کو سجائے خوشیاں سب ہی مناتے ہیں میرے سرکارۖ آتے ھے دیوانے جھوم جاتے ہیں میرے سرکارۖ آتے ھے حضرت محمدۖ کی پیدائیش پر کئی معجزات ھوئے ایک حدیث میں آپۖنے فرمایا :کہ میں اس وقت بھی نبی تھا جب حضرت آدم مٹی اور پانی کے درمیان تھے آپۖ کی تاریخ پیدائیش کے بارے میں مختلف روایات ہیں اہل سنت کے نزدیک زیادہ روایات 12ربیع اول کی ھے اگرچہ کچھ علماء 9 ربیع اول کو درست کہتے ہیں اہل تشع 7ربیع اول کو درست سمجھتے ہیں ھم جیسے عام لوگوں کے لیے تو پورا مہینہ ہی رحمتوں اور برکتوں والا ہے کیونکہ اس مہنے اللہ نے ھم پر اتنا بڑا احسان کیا

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ھے: درحقیقت اہل ایمان پر تو اللہ نے ہی بہت بڑا احسان کیا ھے کہ ان کے درمیان خود ان ہی میں سے ایک پیغمبر اٹھایا جو اس کی آیات انہیں سناتا ھے ان کی زندگی وں کو سنوارتا ھے اور کتاب اور دانائی کی تعلیم دیتا ھے حالانکہ اس سے پہلے لوگ صریح گمراہی میں پڑے ھوئے تھے( سورة آل عمران) سیرت نبویۖکی صرف یہی خصوصیات نہیں کہ وہ نہایت مستند ذرائع سے ھم تک پہنچی ھے بلکہ اس کی یہ خصوصیات ھے کہ اس میں آپۖکی زندگی کے ہر پہلومیں اتنی تفصیلات ملتی ھے جو تاریخ کے کسی دوسرے شخص کی زندگی میں نہیں ملتیں آپۖ کی سیرت عملی سیرت ھے تمام دنیا میں یہ فخروامتیاز صرف آپۖکو حاصل ھے کہ آپۖنے تعلیم اور اصولوں کے ساتھ اپنے عمل اور اپنی مثال پیش کی میں فقط خاک ھوں مگر محمدۖسے ھے نسبت میری یہ ایک رشتہ جو میری اوقات بدل دیتا ھے ایک مسلمان کی حیثیت سے انفرادی اور اجتماعی زندگی بسر کرنے کیل? ہمیں ہر شعبہ زندگی میں سرکار دوعالم کی رہنمائی کی ضرورت ھے

حضور ختم المرسل نے حیات انسانی کے ہر شعبے ، ہر گوشے میں مکمل ہدایات اور مثالی اعمال کے ذریعے ہمیں سیدھا ،سچااور بہترین راستہ بتایا ھے پھر انسانوں کے ہر طبقے اور گروہ کیلئے اس سیرت پاک میں نصیحت پزیری اور عمل کی رہنمائی موجود ھیجو لوگ بچپن میں ناسازگار ماحول میں گھرجاتیہیں ان کیلئیآمنہ کیلال اور دریتیم محمدۖ کے بچپن میں تسلی واطمینان کا سامان ھے نوجوانوں کیلئے آنحضورۖ کی حیاداری میں نمونہ عمل ھے جو کنواری لڑکیوں سے بھی زیادہ حیادار تھے تاجروں کیلئے مکہ معظمہ کے اس تاجر کی زندگی میں بہترین نمونہ ھے جس کے تجارتی لین دین کی سچائی اور معاملے کی صفائی کا شہرہ ملک شام تک ھیاس طرح اگر تم حکمران ھو تو سلطان عرب کا حال پڑھو اگر رعایا ھو تو قریش کیمجاہد کو ایک نظر دیکھو اگر تم استاد اور معلم ھو تو صفہ کی درسگاہ کے معلم کو دیکھو اگر تم بیویوں کے شوہر ھو تو حضرت خدیجہ الکبری اور حضرت عائشہ صدیقہ کے مقدس شوہر کی حیات پاک کا مطالعہ کرو

Hazrat Muhammad PBUH

Hazrat Muhammad PBUH

اگر اولاد والے ھو تو فاطمہ کے باپ اور حسن وحسین کے نانا محمدۖ کا حال پڑھو مزدور ومحنت کش طبقہ کے افراد مسجد نبوی کے معمار اول کو دیکھیں جنہوں نے محنت میں عظمت کا پیغام دیاغرض تم جو کوئی بھی ھو اور کسی حال میں بھی ھو تو تمھاری زندگی کیلئے نمونہ ، تمھاری سیرت کی درستی اور اصلاح کیلئے سامان ، تمھارے ظلمت خانہ کیلئے ہدایت کا چراغ اور رہنمائی کا نور محمدۖ کی حیات کامل و سیرت پاک میں ہر وقت مل سکتا ھیاس لئے طبقہ انسانی کے ہر ہر طالب اور حق کے متلاشی کیلئے حضرت محمدۖکی سوانخ ہدایت کا نمونہ اور نجات کاذریعہ ھے جیسا کہ آپۖ کا ارشاد باری ھے یعنی میں اخلاق عالیہ کی تکمیل کیلئے آیا ھوں؛ بقول اقبال ؛
یہ اعجاز ھے ایک صحرا نشیں کا
بشیری ھے آئینہ دار نزیری

قیامت کے روز کوئی شخص یہ نہیں کہہ سکے گا کہ ہمارے لیے نبیۖ کا عمل واحوال نہیں تھا بلکہ حضرت محمدۖ نے ہر دروازہ کھول دیا ہر ایک کے لیے … گمراہی کے راستے کم ھے جنت کے دروازوں سے تو بہت کم . نقش قدم نبیۖ کے ہیں جنت کے راستے اللہ سے ملاتیہیں سنت کے راستے صرف ایک رسی کو مضبوطی سے تھام کر ھم ہر تکلیف سے نجات حاصل کر سکتے ہیں ارشاد ھوا کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھا م لو اللہ کی رسی مطلب قرآن پاک اور قرآن پاک کی چلتی پھر تی مثال حضرت محمدۖ ھے اگر ھم حدیث و سنت پر عمل کرتے ہیں تو ھم قرآن پاک پر عمل کر رھے ہیں اور اگر قران پر عمل کر رھیہیں

تو ھم نے اللہ کی رسی مضبوطی سے تھا م رکھی ہیں سید سلمان ندوی لکھتے ہیں: “ایک ایسی شخصی زندگی جو ہرحالت انسان کیمختلف مظاہر کے صحیح جذبات اور کامل اخلاق کا مجموعہ ھے وہ صرف محمدۖ کی سیرت ھے ٠ ارشاد باری تعالی ھے آپۖکی سیرت ایک کامل ترین انسان کی سیرت ھے جسے کبھی بھی انسانیت سے علیحدہ کرکے الو ہیت کا مقام نہیں دیا گیا الغرض آپ اپنی ذات میں انجمن تھے ”
زندگیاں بیت گئی اور قلم ٹوٹ گئے
تیرے اوصاف کا اک باب بھی پورا نہ ھوا

Kehkashan Sabir

Kehkashan Sabir

تحریر : کہکشاں صابر